بیجنگ(شِنہوا)چین نے ایک بار پھر کہا ہے کہ تائیوان کے پاس اقوام متحدہ یا دیگر بین الاقوامی تنظیموں میں شامل ہونے کی کوئی بنیاد، وجہ یا حق حاصل نہیں بلکہ اس کے لیے ریاست کا درجہ درکار ہے۔ رپورٹس کے مطابق تائیوانی حکام نے تائیوان کی اقوام متحدہ میں شرکت کے لیے"چار اپیلیں" درج کرائیں اوراس نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ "سفارتی اتحادیوں" کی مدد کے ساتھ یو این سیکرٹری جنرل کو مشترکہ خط پیش کرے گا جس میں حالیہ پریس بریفنگ میں اقوام متحدہ کی قرارداد 2758 کی غلط تشریح کو درست کرنے پر زور دیا جائےگا۔ وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے منگل کو روزانہ کی نیوز بریفنگ میں کہا کہ تائیوان چین کا حصہ ہے۔ اس حقیقت اور قانونی بنیادوں کے باوجود، تائیوان کی ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی (ڈی پی پی) کے حکام جنرل اسمبلی کی قرارداد 2758 کو توڑ مروڑکر بین الاقوامی طور پرمسلمہ ون چائنہ کے اصول کو کھلے عام چیلنج کر رہے ہیں اور "تائیوان کی آزادی" میں پیش رفت کے لیے جھوٹ بول رہے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ یہ انتہائی خطرناک علیحدگی پسند اشتعال انگیزیاں ہیں۔