اقوام متحدہ (شِںہوا) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے عوامی جمہوریہ کانگو میں اقوام متحدہ کے امن دستوں پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ اس حملے میں 1 پاکستانی فوجی شہید ہوا تھا۔
انتویو گوتریس کے ترجمان اسٹفین دوجارک نے ایک اعلامیہ میں کانگو حکام سے کہا ہے کہ وہ اس واقعے کی تحقیقات کریں اور ذمہ داروں کو فوری انصاف کے کٹہرے میں لائیں۔ سیکرٹری جنرل نے یاد دلایا کہ اقوام متحدہ کے امن دستوں پر حملے بین الاقوامی قانون کے تحت جنگی جرم ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ انتونیو گوتریس نے شہید امن فوجی کے اہلخانہ اور پاکستان کی حکومت اور عوام سے دلی تعزیت کی ہے۔
انہوں نے اس بات کو دہرایا کہ اقوام متحدہ کانگو کے مشرقی علاقوں میں امن و استحکام کی کوششوں میں حکومت اور عوام کی حمایت جاری رکھے گا۔
بیان کے مطابق شبہ ہے کہ تویروانی ہو کے جنگجوؤں نے صوبہ جنوبی کیوو کے علاقے مینم بوے میں عوامی جمہوریہ کانگو میں تعینات اقوام متحدہ کے امن فوج کے ایک کمپنی آپریٹنگ مرکز پر حملہ کیا۔
تویروانی ہو ملیشیا عوامی جمہوریہ کانگو کے مشرقی علاقوں میں سرگرم 120 سے زائد مسلح گروپوں میں سے ایک ہے۔