• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 18th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

سپیس ایکس کا اسٹار شپ راکٹ پرواز کے تیسرے تجربے میں زمین پر واپسی کے دوران لاپتہتازترین

March 15, 2024

لاس اینجلس (شِنہوا) امریکی نجی خلائی کمپنی سپیس ایکس نے اپنا بڑا اسٹارشپ راکٹ تیسری بار لانچ کیا تاہم بحر ہند میں طے شدہ مقام پر گرنے سے قبل ہی اس کا کمپنی کے ساتھ رابطہ منقطع ہوگیا۔

راکٹ نے بوکا چیکا میں واقع اسپیس ایکس کے اسٹار بیس تجرباتی مقام سے صبح 8 بج کر 25 منٹ (وسطی وقت) پر اڑان بھری تھی۔

کمپنی کی براہ راست نشریات کے مطابق پرواز کے تقریبا 3 منٹ بعد پہلے مرحلے کا سپر ہیوی نامی بوسٹر کامیابی سے اسٹار شپ خلائی جہاز کے بالائی حصے سے الگ ہوگیا۔ سپیس ایکس نے پرواز کے تجربے کے دوران خلائی جہازکے پے لوڈ دروازے کو کھولنے اور بند کرنے اور مدار میں موجود اسٹار شپ کے دو ٹینکوں کے درمیان ایندھن کی منتقلی کا کام مکمل کیا،تاہم یہ زمین کی فضا میں دوبارہ داخل ہوتے ہی لاپتہ ہوگیا۔

سپیس ایکس کے مطابق تیسری پرواز کا تجربہ کئی مقاصد کو آگے بڑھانے کی کوشش تھا جس میں گزشتہ پروازوں میں پیشرفت،دونوں مراحل کی کامیابی میں اضافہ، اسٹار شپ کے پے لوڈ دروازے کھولنا اور بند کرنا ، بالائی حصے میں  ایندھن کی منتقلی کاتجربہ، خلاء میں رہتے ہوئے ریپٹرانجن کو پہلی بار دوبارہ روشن کرنا اور اسٹار شپ کی طے شدہ واپسی شامل ہے۔

سپیس ایکس کے مطابق اس نے ایک نیا راستہ بھی طے کیا جس میں اسٹار شپ کا بحر ہند میں گرنے کا ہدف شامل تھا ۔ خلائی جہاز کی پرواز کا نیا راستہ مشن ٹیم کو اس قابل بناتا ہے کہ وہ عوامی تحفظ میں اضافہ کرتے ہوئے خلا میں انجن کے جلنے جیسی نئی تکنیکوں کو آزمائے۔