انقرہ(شِنہوا)ترکیہ کے وزیرخارجہ مولود چاووش اوغلونیترکیہ کی جانب سے سویڈن اور فن لینڈ کی نیٹو میں جلد شمولیت کے لییامریکی دبا کے باوجود اپنے سیکورٹی خدشات دور کرنے کیلئے سویڈن کے مزید اقدامات کا مطالبہ دہرایا ہے۔ترکیہ کے دارالحکومت انقرہ میں امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کے ساتھ پیر کو ایک مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولود چاووش اوغلو نے کہا کہ ترکیہ کو فوجی اتحاد میں سویڈن کی شمولیت کے بارے میں یقین نہیں ہے کیونکہ سویڈن نے ابھی تک ترکیہ کے خدشات دور کرنے کے لیے مناسب اقدامات نہیں کیے ہیں۔کردستان ورکرز پارٹی جسے ترکیہ ایک دہشت گرد گروپ سمجھتا ہے کے بارے میں مولود چاووش اوغلو نے کہا کہ اگرچہ سویڈن نے کچھ مثبت اقدامات کئے ہیں تاہم "پی کے کے "کے حامی اب بھی سویڈن میں موجود ہیں۔ وہ لوگوں کو بھرتی کر رہے ہیں اور دہشت گردی کی کارروائیوں کی مالی معاونت کر رہے ہیں۔ترکیہ کے وزیرخارجہ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ فن لینڈ کی نیٹو میں شمولیت پر انقرہ کا موقف مختلف ہو سکتا ہے اور اس کی رکنیت کی پہلے توثیق کی جا سکتی ہے۔ اس سے پہلے امریکی وزیر خارجہ بلنکن نے پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکہ نے جلد سے جلد اتحاد میں سویڈن اور فن لینڈ کی شمولیت کی بھرپور حمایت کی۔بلنکن نے کہا کہ فن لینڈ اور سویڈن نے پہلے ہی سہ فریقی معاہدے کے تحت کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے ہیں۔