بیجنگ(شِنہوا) چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہ صدر شی جن پھنگ کے فرانس، سربیا اور ہنگری کے حالیہ دورے سے تینوں یورپی ممالک کے ساتھ دوطرفہ تعلقات مستحکم ہوئے اور چین یورپی یونین تعاون کا از سرنو آغاز ہوا ہے۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی مرکزی کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے رکن وانگ نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ صدرشی کے دورہ یورپ سے دوستی میں پیش رفت اور باہمی اعتماد کو فروغ ملا ہے اور مستقبل کے تعلقات کے لیے ایک راہ متعین ہوئی ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ دورہ فرانس کے دوران چینی صدر نے آزادی کو برقرار رکھنے اور مشترکہ طور پر نئی سرد جنگ یا بلاک تصادم کو روکنے، باہمی افہام و تفہیم پرقائم رہنے، دنیا میں مشترکہ طور پر بقائے باہمی کے فروغ، ایک مساوی اور منظم کثیر قطبی دنیا کے لیے مشترکہ پیش رفت کے لیے طویل مدتی نقطہ نظر سے آگے بڑھنے، باہمی مفاد کو برقرار اور مشترکہ طور پر "ڈی کپلنگ" کی مخالفت کرنے کی تجاویز پیش کی ہیں۔ وانگ نے بتایا کہ چین اور فرانس کے سربراہان مملکت نے دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے، دوطرفہ تعلقات کے اسٹریٹجک استحکام کو مزید مستحکم کرنے، باہمی مفاد پر مبنی تعاون کے وسیع امکانات سے استفادہ کرنے، عوامی تبادلوں کو تیز اور عالمی تعاون پر وسیع تر اتفاق رائے پیدا کرنے پر اتفاق کیاہے۔ وزیرخارجہ نے کہا کہ دونوں ممالک نےمشرق وسطیٰ کی صورتحال، مصنوعی ذہانت اور عالمی نظم و نسق، حیاتیاتی تنوع و سمندروں اور زرعی تبادلوں وتعاون کے حوالے سے چار مشترکہ بیانات جاری کیے اور تعاون کے20 معاہدوں پر دستخط کیے۔ سربیا کے دورے کے دوران، صدر شی اور سربیا کے صدر الیگزینڈر ووچک نے نئے دور میں ہم نصیب مستقبل کے ساتھ چین-سربیا کمیونٹی کی تعمیر پر اتفاق اور صدر شی کی جانب سے کمیونٹی کی تعمیر میں تعاون کے لیے ابتدائی عملی اقدامات کا بھی اعلان کیا۔
اس فیصلے کو یورپ میں ہم نصیب مستقبل کے ساتھ کمیونٹی کی تعمیر میں ایک پیش رفت قرار دیتے ہوئے، وانگ نے کہا کہ یہ یقینی طور پر چین اور سربیا کے تعلقات کی تاریخ میں ایک نیا سنگ میل ہوگا جس سے دونوں ممالک کو جدیدیت کےعمل کو تیز کرنے میں مدد ملے گی۔