• Dublin, United States
  • |
  • Dec, 25th, 24

شِنہوا پاکستان سروس

سابق امریکی پولیس اہلکار نے جارج فلائیڈ کی ہلاکت کا اعتراف کرلیاتازترین

October 25, 2022

واشنگٹن (شِںہوا) امریکی ریاست منی سوٹا کے شہر منیاپولس کے ایک سابق پولیس افسر نے افریقی نژاد امریکی شہری جارج فلائیڈ کی ہلاکت کا اعتراف کرلیا ہے۔

استغاثہ اور کوئنگ کے وکیل صفائی کی جانب سے 42 ماہ قید کی سفارش کے بعد 29 سالہ جے الیگزینڈر کوئنگ نے قتل میں معاونت اور اکسانے کا اعتراف کیا۔

کوئنگ دوسرا ملزم ہے جس نے ریاستی الزامات پر اعتراف جرم کیا ہے، اس سے قبل ان کا سابق ساتھی تھامس لین رواں سال کے شروع میں جرم کا اعتراف کرچکا ہے۔

تیسرے سابق افسر توو تھاؤ نے اس سے قبل درخواست کو مسترد کردیا تھا تاہم اس نے قتل میں مدد اور حوصلہ افزائی بارے موجود شواہد کے تحت مقدمہ کی سماعت آگے بڑھانے پر اتفاق کیا۔

منی سوٹا کے اٹارنی جنرل کیتھ ایلیسن نے ایک بیان میں کہا کہ کوئنگ کو مجرم قرار دینے  سے امید ہے کہ فلائیڈ کے اہل خانہ پرسکون ہوجائیں گے اور ہماری برادریاں احتساب اور انصاف کی نئی پیشرفت سے قریب آئیں گی۔

 

امریکہ، منی سوٹا کے شہر منیاپولس میں پولیس حراست میں ہلاک ہونے والے افریقی نژاد امریکی شہری جارج فلائیڈ کی دوسری برسی پر ان کے کمیونٹی ارکان اور رہائشی سوگ منانے جمع ہیں۔ (شِنہوا)

 

منیا پولس میں 25 مئی 2020 کو پولیس کے ساتھ جھڑپ میں پولیس افسر ڈیرک چووین نے 46 سالہ جارج فلائیڈ کی گردن پر 9 منٹ سے زائد وقت تک گھٹنے رکھ دیئے جس سے اس کی موت واقع ہوگئی تھی۔ اس وقت ڈیوٹی پر کوئنگ ، لین ، اور تھاؤ بھی موجود تھے۔

چووین کو رواں موسم گرما کے شروع میں وفاقی عدالت نے فلائیڈ کے شہری حقوق کی خلاف ورزی پر 21 برس قید کی سزا سنائی تھی۔