واشنگٹن(شِنہوا) امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانا مشکل ہے اور دونوں کے درمیان کسی بھی معاہدے میں فلسطین کے مسائل کو حل کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے یہ بات پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہی جس میں امریکی دورے پر موجود جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیرباک نے بھی شرکت کی ۔
بلنکن نے ایک ممکنہ معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم اس پر کام کر رہے ہیں جو سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تاریخی طور پرکشیدہ تعلقات کو معمول پر لائے گا تاہم یہ ایک مشکل کام ہے۔
انہوں نے کہا کہ مختلف فریقین کی توقعات و خواہشات کے لحاظ سے کسی بھی معاہدے پر پہنچنا ایک چیلنجنگ کام ہے ۔
بلنکن نے کہا کہ مستقبل میں سعودی-اسرائیل معاہدے سے صرف اسرائیل استفادہ نہیں کرے گابلکہ فلسطینی بھی اپنے اختلافات کودور کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ اب بھی ریاست اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی کو آگے بڑھتے ہوئے آخرکار دوریاستی حل کے حصول کی ترغیب دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان جو بھی معاہدہ ہو، اسکے تحت باہمی تعلقات معمول پر لانے کے لیے فلسطینیوں کوایک اہم جزکے طور پر شامل کرنے کی ضرورت ہوگی ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سعودی قیادت کے ساتھ اپنی بات چیت میں اس موقف کو واضح کیا ہے۔