ماسکو(شِنہوا) روس کے جنوبی داغستان میں مختلف حملوں میں 15 پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے۔
ریانووستی نے مقامی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ حملے داغستان کے ریاستی دارالحکومت ماخچ کالااورساحلی دربنت شہر میں آرتھوڈاکس مسیحیوں ک 2 چرچز،یہودیوں کی ایک عبادت گاہ اور ٹریفک پولیس کی ایک چیک پوسٹ پر کئے گئے، ان حملوں میں عام شہری بھی ہلاک ہوئے۔
داغستان کے سربراہ سرگئی میلیکوف نے کہا ہے کہ صورتحال پر قابو پا لیا گیا ہے۔ دربنت میں یہودیوں کی عبادت گاہ پر حملے کی وجہ سے لگنے والی آگ کو مکمل طور پر بجھا دیا گیا ہے۔
میلیکوف نے سوشل میڈیا پر کہا کہ چھ مسلح حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا ہے جبکہ قانون نافذ کرنے والے افسران اس وقت تک تلاش جاری رکھیں گے جب تک دہشت گرد حملوں میں شریک تمام افراد کو گرفتار نہیں کر لیا جاتا۔
روس کی تحقیقاتی کمیٹی نے داغستان میں فائرنگ پر دہشت گردانہ حملے سے متعلق متعارف کردہ آرٹیکل اور انسداد دہشت گردی آپریشن نظام کے تحت فوجداری مقدمات درج کر لئے ہیں۔
تاس نیوز ایجنسی کے مطابق ان حملوں کے بعد روس کی فیڈریشن آف جیوش کمیونٹیز کے صدر الیگزینڈر بورودا نے لوگوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اشتعال انگیزی کا جواب نہ دیں جس کا داغستان میں حملوں کے نتیجے میں رونما ہونے کا خطرہ ہے۔
مقامی حکام کے مطابق، ماخچ کالا اوردربنت میں تمام تفریحی تقریبات کو اگلے نوٹس تک منسوخ کر دیا گیا ہے۔