نیویارک(شِنہوا)امریکی ریاست پنسلوانیا کے شہر بٹلر مین انتخابی ریلی کے دوران فائرنگ سے زخمی ہونے کے باوجود سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اگلے ہفتے طے شدہ ریپبلکن نیشنل کنونشن میں شرکت کرینگے۔
ٹرمپ کی انتخابی مہم اور ریپبلکن نیشنل کمیٹی نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ سابق صدر اب بہتر ہیں اور وہ آپ سب لوگوں کیساتھ میلواکی میں ملنے کے منتظر ہیں جہاں ہم اپنا کنونشن کرنے جا رہے ہیں۔
ریپبلکن نیشنل کنونشن ملواکی، وسکونسن میں 15سے18 جولائی تک ہو گا، جس کے دوران ٹرمپ کو 5 نومبر کے انتخابات کے لیے پارٹی کے صدارتی امیدوار کے طور پر باضابطہ طور پر نامزد کیے جانے کی توقع ہے۔
اس سے قبل گزشتہ روز انتخابی ریلی کے دوران سابق امریکی صدر پر فائرنگ کے بعد ہجوم کی جانب سے چیخیں سنی گئیں اور ٹرمپ کے سر اور کان سے خون بہتا ہوا دیکھا گیا۔اس کے بعد سکیورٹی اہلکاروں نے انہیں اپنے حصار میں لے لیا انہیں فوری طور پر ایک گاڑی میں منتقل کیا گیا۔
اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں ٹرمپ نے کہا کہ انہیں گولی ماری گئی جو میرے دائیں کان کے اوپر کے حصے کو چیرتی ہوئی گزر گئی۔
ٹرمپ نے نشاندہی کی کہ ریلی میں ایک شخص ہلاک اور دوسرا بری طرح زخمی ہوا اور وہ ان کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہیں۔
ایکس پر ایک بیان میں امریکی خفیہ سروس نے کہا کہ بٹلر میں ٹرمپ کی ریلی کے دوران ایک مشتبہ حملہ آور نے ریلی کے مقام کے باہر ایک بلند مقام سے سٹیج کی طرف متعدد گولیاں چلائیں۔
بیان کے مطابق خفیہ سروس کے اہلکاروں نے حملہ آور کو ہلاک کر دیااور سابق صدر محفوظ ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ ریلی میں شریک ایک شخص ہلاک اور دو دیگر شدید زخمی ہوئےہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ واقعہ کی فی الحال تفتیش جاری ہے۔
قانون نافذ کرنے والے حکام نے بتایا کہ فائرنگ کے واقعے کی قتل کی کوشش کے طور پر تفتیش کی جا رہی ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے فائرنگ کی مذمت کی۔ انہوں نے ایکس پر کہا کہ امریکہ میں اس قسم کے تشدد کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ ہمیں اس کی مذمت کے لیے ایک قوم کے طور پر متحد ہونا چاہیے۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کیے گئے ریمارکس میں بائیڈن نے کہا کہ انہیں اس واقع کے بارے میں مکمل طور پر آگاہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ رابطہ کیا ہے جو اپنے ڈاکٹروں کے ساتھ ہیں اور اب انکی حالت بہترہے۔