• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 17th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

رفح میں فوجی کارروائی کے خوفناک نتائج نکل سکتے ہیں، سربراہ انسانی حقوق اقوام متحدہتازترین

February 13, 2024

جنیوا (شِنہوا) اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک نے خبردار کیا ہے کہ رفح میں ممکنہ بھرپور فوجی کارروائی خوفناک ثابت ہوسکتی ہے کیونکہ اس سے شہریوں کی ایک بہت بڑی تعداد جاں بحق و زخمی ہوسکتی ہے جس میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہوں گے۔

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے ایک میڈیا بیان میں کہا کہ کچھ عرصہ قبل انہوں نے غزہ میں فلسطینیوں کو درپیش ناقابل تصور مصائب کی نشاندہی کی تھی۔ آج افسوس کی بات یہ ہے کہ غزہ میں اب تک ہونے والے قتل عام کو دیکھتے ہوئے یہ تصور کیا جا سکتا ہے کہ رفح میں آگے کیا کچھ ہوسکتا ہے۔

رفع غزہ کی پٹی کے جنوب میں شہر واقع ہے اور باقی دنیا کے لیے غزہ کا واحد راستہ ہونے کی بدولت یہ براہ راست اسرائیل کے کنٹرول میں نہیں ہے۔ رفح میں اب تقریباً 15 لاکھ فلسطینی رہائش پذیر ہیں جبکہ 7 اکتوبر سے قبل اس کی آبادی ڈھائی لاکھ تھی۔

غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح میں خواتین اسرائیلی فضائی حملوں میں جاں بحق افراد کاسوگ منا رہی ہیں ۔ (شِنہوا)

وولکر ترک نے بیان میں کہا کہ بمباری اور اور گولیوں کی بوچھاڑ کے باعث درد اور مصائب کے علاوہ رفح پر حملے سے اس انسانی امداد کا خاتمہ ہو جائے گا جو یہاں سے غزہ میں داخل اور تقسیم کی جارہی ہے جبکہ اس کے پورے غزہ پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے جو شمالی علاقے میں لاکھوں افراد کو بھوک اور قحط کے سنگین خطرے سے دوچار کرسکتے ہیں۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ ان کے دفتر نے جنگی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے اقدامات کے خلاف بار بار انتباہ جاری کیا ہے اور رفح میں اس طرح کی کارروائی سے مزید ظالمانہ جرائم کا خدشہ ہے۔