ویلنگٹن (شِنہوا) نیوزی لینڈ میں ضروریات زندگی کے اخراجات میں اضافے سے بچوں کو صحت مند زندگی گزارنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
جمعرات کو شائع شدہ ایک تازہ ترین تحقیق کے مطابق نیوزی لینڈ میں کھانے پینے کی اشیاء کے نرخ گزشتہ 6 برس کے دوران ریکارڈ بلند ترین سطح پر ہیں۔ غذائی اشیاء مہنگی ہونے سے خاندانوں کے لیے بچوں کو صحت مند غذا کھلانا تقریباََ ناممکن ہوچکا ہے۔
یونیورسٹی آف آکلینڈ، آکلینڈ یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی اور میسی یونیورسٹی کے محققین نے بتایا کہ 2018 سے 2023 کے درمیان 2 بالغ اور 2 بچوں پر مشتمل گھرانے کے لئے صحت مند غذا کی قیمت 35 فیصد بڑھ چکی ہے۔
تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ایک ایسے خاندان میں جن کے بچے اس مدت میں بڑے ہورہے تھے ان کے لئے اضافی خوراک کی قیمت میں اضافہ 50 فیصد سے زائد تک دیکھا گیا ہے جو 10 ہزار 420 نیوزی لینڈ ڈالر (6 ہزار 257.78 امریکی ڈالر) سے بڑھ کر 16 ہزار 83 نیوزی لینڈ ڈالر (9ہزار658.73 امریکی ڈالر) ہو گیا۔
یونیورسٹی آف آکلینڈ سے وابستہ اس تحقیق کی سربراہ جوانا اسٹروم نے بتایا کہ ہم جو کچھ کھاتے ہیں وہ نہ صرف ہماری جسمانی صحت بلکہ ذہنی صحت پر بھی اثرات مرتب کرتا ہے۔
تحقیق کے مطابق نیوزی لینڈ میں ایک تہائی سے زائد بچے زیادہ وزن یا موٹاپے کا شکار ہیں اور 2 سے 14 سال کی عمر کے صرف 5.4 فیصد بچے روزانہ تجویز کردہ تعداد میں سبزیاں کھاتے ہیں۔