نیویارک (شِنہوا) کئی دہائیوں سے سیاہ فام خاندان شکایت کررہے ہیں کہ نیویارک شہر میں بچوں کا فلاحی ادارہ ، دی ایڈمنسٹریشن فار چلڈرن سروسز ان کے خلاف تعصب اختیار کئے ہو ئے ہے۔
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق ایجنسی کے نسلی مساوات آڈٹ کے مطابق خود ادارے کے بہت سے ملازمین اس سے اتفاق کرتے ہیں، تاہم اس رپورٹ کو کبھی جاری نہیں کیا گیا۔
بروکلین اور برونکس میں 50 سے زیادہ سیاہ فام اور ہسپانوی فرنٹ لائن کیس ورکرز اور ایجنسی منیجرز کے 2020 کے سروے پر مبنی ایک رپورٹ میں بہت سے والدین اور ان کے حامیوں نے اسے شکاری نظام سے تعبیر کیا ہے جو جانچ پڑتال کے مراحل میں خاص طور پر سیاہ اور بھورے والدین کو نشانہ بناتا ہے۔
نیویارک میں بچوں کے فلاحی نظام میں بچوں سے بدسلوکی کی شکایات سفید فام کی نسبت سیاہ فام خاندانوں میں 7 گنا زائد اور انہیں خارج کرنے کا الزام 13 گنا زیادہ ہے۔ رپورٹ سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ "نسل خطرات کے اشارے کے طور پر کام کرتی ہے۔"
اس سروے میں ایک ایسی ایجنسی کو درپیش مسائل کی نشاندہی کی گئی ہے جسے بچوں کی حفاظت اور خاندانوں کی خودمختاری کا احترام کرتے ہوئے توازن قائم رکھنا ہوگا۔