نیویارک (شِنہوا) امریکی وفاقی استغاثہ نے نیویارک سٹی ہاؤسنگ اتھارٹی (این وائی سی ایچ اے) کے 70 موجودہ اور سابق ملازمین کے خلاف بدعنوانی کی تحقیقات میں رشوت اور بھتہ خوری کا الزام عائد کیا ہے۔
نیو یارک کے جنوبی ضلع کے امریکی اٹارنی ڈیمین ولیمز نے محکمہ انصاف کی تاریخ میں رشوت کے سب سے بڑے مقدمے کا اعلان کیا۔
استغاثہ کے مطابق سپرنٹنڈنٹس یا اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹس نے نیویارک سٹی ہاؤسنگ اتھارٹی کی جائیدادوں کی مرمت یا تعمیراتی کام کے لیے ٹھیکیداروں سے رشوت مانگی جس نے ادائیگی نہیں کی تو اس کا کام کسی اور دیدیا۔
ان پر الزام ہے کہ انہوں نے معاہدے کی قیمت کے تقریباََ 10 سے 20 فیصد حصے کا مطالبہ کیا جبکہ ان پر مجموعی طور پر 20 لاکھ ڈالر سے زائد رشوت طلب کرنے کا الزام ہے۔ اس رقم کے عوض انہوں نے بغیر نیلامی 1 کروڑ 30 لاکھ ڈالر مالیت کا ٹھیکہ دیا ۔
ولیمزنے اپنے اعلان میں کہا کہ 70 ملزمان نے نیویارک سٹی ہاؤسنگ اتھارٹی کے رہائشیوں، نیو یارک شہر یا ٹیکس دہندگان کے مفاد میں کام کرنے کے بجائے ادارے میں اپنی ملازمتوں کو اپنی جیبیں بھرنے کے لیے استعمال کیا۔