واشنگٹن (شِنہوا) سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیو ہیمپشائر میں ریپبلکن پارٹی کے پرائمری انتخابات میں اقوام متحدہ میں سابق امریکی سفیرنکی ہیلی کو شکست دیدی ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ٹرمپ کومنگل رات 8 بجے( پاکستانی وقت بدھ صبح 6 بجے) تک شمال مشرقی ریاست میں 54 فیصد ووٹ جبکہ ہیلی نے کو 45 فیصد ووٹ ملے تھے۔
آئیووا اجلاس میں ٹرمپ نے فلوریڈا کے گورنر رون ڈی سینٹس کو 30 فیصد ووٹوں سے شکست دی تھی جس کے بعد وہ صدارتی دوڑ سے باہر ہوگئے ہیں۔ اب ٹرمپ اور ہیلی کے درمیان براہ راست مقابلہ ہے۔
ہیلی نے نیو ہیمپشائر میں کامیابی کے لئے وقت اور سرمایہ خرچ کیا ہے۔ انہوں نے ایک تقریر میں کہا ہے کہ یہ دوڑ ابھی جاری ہے۔
ہیلی نے کہا کہ نیو ہیمپشائر ملک کا پہلا (پرائمری) ہے آخری نہیں۔ دوڑ ختم ہونے میں کافی وقت ہے اب اگلا مقابلہ ریاست جنوبی کیرولائنا میں ہوگا۔
نیو ہیمپشائر کے تازہ ترین نتائج نے ریپبلیکن پارٹی کی دوڑ میں ٹرمپ کی پوزیشن مستحکم کی ہے اور وہ اس دوڑ میں سب سے آگے ہیں جبکہ ہیلی نسبتاً دباؤ میں ہیں اور انہیں ٹرمپ کا متبادل ثابت کرنے کے لئے زیادہ محنت کرنا ہوگی۔
نیو ہیمپشائر میں ڈیموکریٹک پارٹی کی پرائمری میں بائیڈن کی کامیابی کی پیشگوئی کی گئی ہے اگرچہ سے ان کا نام بیلٹ پیپر پر نہیں ہے تاہم وہ تحریری امیداوار کے طورپر یہ مقابلہ جیت سکتے ہیں۔ ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی اور نیو ہیمپشائر ریاست میں اختلافات کے سبب پرائمری مندوبین کے نام جاری نہیں کئے گئے ہیں۔
ریاست جنوبی کیرولائنا میں ڈیموکریٹک پارٹی کی پرائمری 3 فروری جبکہ ریپبلکن کی 24 فروری کو ہوگی۔