• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 12th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

نیٹو فضائیہ کی بڑے پیمانے پر مشقوں سے جرمنی میں مسافر پروازیں متاثر ہونے لگیںتازترین

June 15, 2023

فرینکفرٹ (شِنہوا)جرمنی اور اس کے اردگرد مسافر پروازیں چلانے والی ایئرلائنز نیٹو کی بڑے پیمانے پر مشقوں کے باعث جرمنی کی فضائی حدود کے ایک بڑے حصے کے بند یا محدود ہونے سے پریشان ہیں۔نیٹو فضائیہ کی اب تک کی سب سے بڑی مشق "ایئر ڈیفینڈر 23 "پیر سے شروع ہو کر 23 جون تک جاری رہے گی ۔ اس مشق میں 25 ممالک کے 10 ہزار فوجی اہلکار اور 250 لڑاکا طیارے شامل ہیں ۔جرمن ایئر ٹریفک کنٹرول کے ترجمان کے مطابق یہ مشق بنیادی طور پر جرمن فضائی حدود میں کی جا رہی ہے جس کا مسافر پروازوں پر کافی اثر پڑے گا۔ترجمان نے کہا کہ اس کے نتیجے میں 800 مسافر پروازوں کو راستہ تبدیل کرنا پڑے گا اور ان میں سے تقریبا 40 فیصد کو لگ بھگ 110 کلومیٹر طویل فاصلہ طے کرنا ہو گا۔مسافروں کو دو ہفتوں کے دوران ممکنہ تاخیر، طویل پرواز کے وقت اور منسوخی سے نمٹنا ہوگا۔

نیٹو کی جانب سے فوجی طاقت کا مظاہرہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب یوکرین کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔نیٹو کی فوجی مشقوں کے خلاف سڑکوں پر نکلنے والے مقامی افراد میں سے ایک تھامس ویفنگ نے کہاکہ اگر وہ یہ مشقیں دوسروں کو ڈرانے دھمکانے کے لیے حربے کے طور پر استعمال کرنا چاہتے ہیں تو یہ ہمیشہ غلط علامت ہوتی ہے۔نیٹو کا دعوی ہے کہ 2018 میں شروع ہونے والی اس مشق کا مقصد کسی کو نشانہ بنانا نہیں ہے تاہم، ویفنگ نے شِنہوا کو بتایا کہ انہیں یقین ہے کہ اس مشق سے روس مشتعل ہوگا اور یوکرین میں صورتحال مزید خراب ہوگی۔ویفنگ کی تشویش کے اثبات میں دوسرے مظا ہرہ کر نے والے ایگون روتھ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ یوکرین کا بحران ہتھیاروں کے استعمال کی بجائے صرف سفارتی طور پر حل کیا جا سکتا ہے۔سیکورٹی کے ماہر اور سابق فوجی افسر جوچھن شولز کو خدشہ ہے کہ اس فوجی مشق کا فائدہ اٹھاتے ہوئے یہ غلط تصور پیدا کیا جائے گا کہ روس ،یورپ کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔انہوں نے کہاکہ روس یورپ کے لئے خطرہ نہیں بلکہ امریکہ ہے کیونکہ وہ یوریشین براعظم کے غلبے کو اپنی عالمی بالادستی کے لئے ایک شرط کے طور پر دیکھتا ہے۔