لاس اینجلس(شِنہوا)ناسا نے موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجزکا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی کوششوں کو وسیع کرتے ہوئے آب و ہوا کی حکمت عملی جاری کردی۔ اس حکمت عملی کے تحت پہلی بار ناسا کے آب و ہوا کے پورٹ فولیو کا جائزہ لیا گیاہے، جس میں اس کے سائنس اور ریسرچ کی کوششوں سے بالاتر اس کے ہر مشن ڈائریکٹوریٹ مراکز کو شامل کیا گیا ہے۔
اس حکمت عملی میں آب و ہوا کے انضمام میں مدد کے لیے ناسا کے لیے اختراع، آگاہ کرنا،حوصلہ افزائی اور شراکت داری کی چار اہم ترجیحات کا تعین کیا گیا ہے۔ جدت کی پہلی ترجیح ناسا کی 60 سے زائد سالوں پر محیط زمینی سائنس کے مطالعہ پر انحصار کرتی ہے جس کا نہ صرف خلا سے بلکہ ہوائی تحقیق، براہ راست پیمائش اور فیلڈ مہمات کے ذریعے مطالعہ کیا گیاہے۔
ناسا نے ایک بیان میں کہا کہ 2023 میں فضائی آلودگی (ٹیمپو) کا مشاہدہ کرنے، موسمیاتی ماڈلز(ایس ڈبلیو او ٹی) کو بہتربنانے میں مدد کے لیے زمینی پانی اور طوفانوں کی بڑھتی ہوئی شدت (ٹروپکس) بارے آن لائن آنے والے نئے مشنز کے ساتھ اس کی جانب سے سیارے کے مشاہدات میں اس بات کو مرکزی اہمیت دی جائے گی کہ ہم موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کا کیسے مطالعہ کرتے ہیں۔