نیویارک (شِنہوا) ناسا کا کیوب سیٹ ریڈیو انٹرفیرومیٹری ایکسپیریمنٹ (کیوری) سورج سے تابکار شعاعوں کے مآخذ کا پتہ لگائے گا جو خلائی موسم میں تبدیلیوں کا اہم محرک ہے۔
کیوری مشن یورپی خلائی ایجنسی کے ایرین 6 راکٹ کے ذریعے فرانسیسی گیانا کے شہر کورو میں گیانا خلائی مرکز سے اڑان بھرے گا اور زمینی سطح سے 360 میل (تقریبا 580 کلومیٹر) کی بلندی پر پرواز کرے گا۔
مشن کا مقصد سورج سے تابکار شعاعوں جیسے اندرونی ہیلیواسفیئر میں شعلے اور کرونل ماس ایجیکشن کے اخراج کا مطالعہ کرنا ہے جس کے لئے وہ ریڈیو انٹرفیرومیٹری کا استعمال کرے گا۔ یہ واقعات خلائی موسم میں زمین پر شفق اور زمینی مقناطیسی اثرات میں اضافے کا باعث بنتے ہیں۔
برکلے میں جامعہ کیلیفورنیا کی ایک ٹیم کا تیار کردہ کیوری اپنی نوعیت کا پہلا مشن ہوگا جس میں خلا سے 0.1 سے 19 میگا ہرٹز فریکوئنسی رینج میں تابکار شعاعوں کی پیمائش کی جائے گی۔
یہ طول موج زمین کی بالائی فضا میں رک جاتی ہے اس لئے ایسی تحقیق صرف خلا سے ہی کی جا سکتی ہے۔
ناسا کے مطابق شمسی تابکار شعاعوں پر تحقیق کے دوران کیوری کم فریکوئنسی ریڈیو انٹرفیرومیٹری تکنیک استعمال کرے گا جو خلا میں پہلی بار استعمال کی جائے گی۔
ناسا نے کہا ہے کہ اس تکنیک کا انحصار کیوری کے دو آزاد خلائی جہازوں پر ہے جس کا سائز جوتے کے ڈبے کے برابر ہے اور یہ زمین کے گرد تقریبا دو میل کے فاصلے پر چکر لگائے گا۔
خلائی جہازوں کے درمیان یہ فاصلہ کیوری کے آلات کو تابکار شعاعوں کی آمد کے وقت میں معمولی سے فرق کی پیمائش کرنے کے قبل بنائے گا جس سے انہیں اس بات کا تعین کرنے میں مدد ملے گی یہ تابکار شعاعیں کہاں سے آرہی ہیں۔