ابوجا(شِنہوا)افریقہ کے سب سے گنجان آباد ملک نائیجیریا میں لاسا بخار سے مرنے والوں کی تعداد رواں سال کے آغاز سے اب تک بڑھ کر 85 ہو گئی ہے۔
نائیجیریا سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول (این سی ڈی سی) نے لاسا بخار کے بارے میں اپنی تازہ ترین تازہ رپورٹ میں کہا کہ جنوری کے آخر اور فروری کے وسط کے درمیان 15 افراد ہلاک ہوئے جس سے اس سال اب تک مرنے والوں کی تعداد 85 ہو گئی ہے۔
این سی ڈی سی نے کہا کہ اس مدت کے اندر 68 کیسز ریکارڈ کیے گئے، جس سے اس سال یہ تعداد 531 ہوگئی۔
صحت عامہ کی ایجنسی نے اموات کی شرح کو 16 فیصد بتاتے ہوئے کہا کہ 20 ریاستوں کے 79 مقامی حکومتی علاقوں میں اس سال کم سےکم ایک تصدیق شدہ کیس ریکارڈ کیا گیا ہے۔
این سی ڈی سی نے کہا کہ اس بخار سے زیادہ تر21 سے 30 سال کی عمر کے افراد متاثر ہوتے ہیں جب کہ تصدیق شدہ کیسوں کے لیے مرد سے خواتین کا تناسب 1:0.9 ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق لاسا بخار لاسا وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے۔ انسانوں کو عام طور پر متاثرہ ماسٹومیس چوہوں کے پیشاب یا پاخانے سے آلودہ کھانے یا گھریلو اشیاء کی متاثرہ چیزیں استعمال کرنے سےیہ وائرس لاحق ہوتا ہے۔ یہ بیماری مغربی افریقہ کے کچھ حصوں میں چوہوں میں عام پائی جاتی ہے۔
کچھ صورتوں میں لاسا بخار میں ملیریا جیسی علامات ہوتی ہیں جو وائرس سے متاثرہونے کے ایک سے تین ہفتوں کے درمیان ظاہر ہوتی ہیں۔ معمولی علامات میں یہ بیماری بخار، تھکاوٹ، کمزوری، اور سر درد کا سبب بنتی ہے۔