برسلز(شِنہوا) یورپی یونین (ای یو) میں چینی کاروباری اداروں نے 2021 میں کوویڈ-19 کی وبا کے دوبارہ پھیلنے اور سپلائی چین میں درپیش رکاوٹوں کے باوجود تیزی سے ترقی کی ہے۔
چائنہ چیمبر آف کامرس برائے یورپی یونین (سی سی سی ای یو) کی سالانہ فلیگ شپ رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کے کاروباری ماحول بارے چینی کمپنیوں کا اعتماد تین سال کی کم ترین سطح پر آگیا ہے۔
سی سی سی ای یو اور عالمی کنسلٹنسی فرم، رولینڈ برجر کی طرف سے مشترکہ طور پر جاری کردہ رپورٹ کے مطابق اس سال جون اور جولائی میں تقریباً 150 چینی کمپنیوں اور اداروں کے سروے اور انٹرویوز سے ظاہر ہوتا ہے کہ یورپی یونین کی جانب سے یکطرفہ اقتصادی اور تجارتی اقدامات متعارف کروانے سے چینی فرموں میں یہ خدشات پیدا ہوئے ہیں کہ یہ عمل تحفظ پسندانہ اقدامات میں تبدیل ہوسکتا ہے۔
سروے میں شامل96 فیصد جواب دہندگان نے کہا کہ وہ غیر ملکی سبسڈی قانون سازی کے منفی اثرات کے بارے میں فکر مند ہیں، اور 27 فیصد، 40 فیصد، اور 35 فیصد جواب دہندگان نے بالترتیب یورپی یونین کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی اسکریننگ، انٹرنیشنل پروکیورمنٹ انسٹرومنٹ اور کارپوریٹ پائیداری سے متعلقہ احتیاطی اقدامات کو نقصان دہ قرار دیا۔
سی سی سی ای یو کے چیئرمین شوہائی فینگ نے کہا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ چین اور یورپی یونین کے لیے اپنے وسیع تعاون کے استحکام کو برقرار رکھنا آسان نہیں کیونکہ دیگر چیلنجز کے علاوہ جغرافیائی سیاسی عوامل اور وبا سے چین، یورپ اور دیگر ممالک کی معیشتوں پر برا وقت رہا ہے اس کے علاوہ عالمی ویلیو چینز اور سپلائی چینز میں بھی مشکلات رہی ہیں۔
رولینڈ برجر کے عالمی منیجنگ ڈائریکٹر ڈینس ڈیپوکس کا کہناہے کہ مشکل حالات کے باوجود، چین یورپی یونین اقتصادی و تجارتی تعاون اپنی ترقی کی رفتار برقرار رکھنے میں کامیاب رہا ہے اوراس نے عالمی اقتصادی بحالی کو فروغ دینے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔