جنیوا( شِنہوا)اقوام متحدہ کے ماحولیاتی سربراہ نے سال 2023 میں تمام موسمیاتی اشاریوں کےریکارڈ ٹوٹنے پرریڈ الرٹ جاری کردیا ہے۔
اقوام متحدہ کے موسمیاتی ادارے ،عالمی موسمیاتی تنظیم نے 2023 میں عالمی موسمیاتی صورتحال پر ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق گزشتہ برس گرین ہاؤس گیسوں کی سطح، زمینی درجہ حرارت، سمندری درحہ حرارت اور تیزابیت، سمندری سطح میں اضافہ، انٹارکٹک سمندری برف کا رقبہ اور گلیشیئر پگھلنے جیسے مختلف موسمیاتی تبدیلی کے اشاریوں کے ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں۔
عالمی موسمیاتی تنظیم کے سیکرٹری جنرل سیلسٹے سولو نے جنیوا میں ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ سالانہ رپورٹ یہ ظاہرکرتی ہے کہ موسمیاتی بحران انسانیت کو درپیش ایک اہم مسئلہ ہے جس کا عدم مساوات کے بحران کے ساتھ قریبی تعلق ہے ۔ اس کا مظاہرہ بڑھتے غذائی عدم تحفظ، آبادی کی نقل مکانی اور حیاتیاتی اقسام کے نقصان کی صورت میں دیکھا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق گرمی کی لہر، سیلاب، خشک سالی، جنگل کی آگ اور تیزی سے بڑھتے سمندری طوفانوں سے گزشتہ برس بدحالی اور تباہی ہوئی جس سے لاکھوں افراد کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا اور اربوں ڈالر کا معاشی نقصان ہوا۔
عالمی موسمیاتی تنظیم نے تصدیق کی کہ 2023 گرم ترین سال تھا جس میں اوسط عالمی درجہ حرارت 1.45 ڈگری سینٹی گریڈ رہا اور غیر یقینی کی شرح 0.12 ڈگری سینٹی گریڈ رہی جو صنعتکاری سے قبل کی سطح سے زائد ہے۔
فائل فوٹو، کینیا کی گریسا کاؤنٹی میں موسلادھار بارش کے بعد ایک شخص اپنے سیلاب زدہ گھر کے پاس کھڑا ہے۔ (شِنہوا)
عالمی موسمیاتی تنظیم کے سربراہ نے کہا کہ ہم موسمیاتی تبدیلی سے متعلق پیرس معاہدے کی 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ کی نچلی حد کے اتنے قریب کبھی نہیں تھے۔
عالمی موسمیاتی تنظیم کی رپورٹ کے مطابق 2023 کے دوران سمندر کے 90 فیصد سے زائد حصے کو گرمی کی لہر کا سامنا کرنا پڑا اور عالمی سطح پر گلیشیئرزپگھلنے سے برف کا سب سے بڑا نقصان ہوا۔