ٹوکیو(شِنہوا) جاپانی محققین نے کہا ہے کہ ایچ 5 این1 ایویئن فلو وائرس پرندوں کے مقابلے میں مویشیوں سے منتقل ہونے کی صورت میں انسانوں کے لیے زیادہ خطرناک ہوسکتا ہے۔
یونیورسٹی آف ٹوکیوکے وباؤں سے نمٹنے، انفیکشن اور ایڈوانسڈ ریسرچ سنٹر کے ڈائریکٹر یوشی ہیرو کاوکا کی سربراہی میں کی گئی اس تحقیق کے نتائج 9 جولائی کو برطانوی سائنسی جریدے نیچر کے آن لائن ایڈیشن میں شائع ہوئے۔
ٹیم نے انسانی نظام تنفس کے خلیوں میں ریسیپٹرز کا استعمال کیا تاکہ مویشیوں اور پرندوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے ایچ 5 این1 دونوں کے ردعمل کی جانچ کی جاسکے۔تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ مویشیوں سے پیداہونے والا وائرس پرندوں کے مقابلے میں انسانوں کے لیے زیادہ خطرناک تھا۔
محققین نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ جانوروں سے حاصل ہونے والا وائرس چوہوں اور فیرٹس کے لیے انتہائی مہلک ہے۔اور وائرس ان دونوں اقسام کے جانوروں کے دماغ اور پٹھوں سمیت پورے جسم میں تیزی سے پھیل گیا۔