لندن (شِنہوا) ملائیشیا کے وزیر اعظم انورابراہیم نے امریکہ اور اس کے کچھ مغربی اتحادیوں کے نام نہاد "چین فوبیا" کی مذمت کی ہے۔
لندن کے فنانشل ٹائمز کی ویب سائٹ پر شائع شدہ ایک رپورٹ کے مطابق چین کے ساتھ ملائیشیا کے تعلقات پر امریکی تنقید پر ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے انور ابراہیم نے کہا کہ یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ ملائیشیا اپنے سب سے بڑے تجارتی شراکت دار چین سے "'جھگڑے کا انتخاب " کیوں کرے گا۔
ملائیشیا کے شمال میں واقع اپنے آبائی علاقے پی نانگ میں فنانشل ٹائمز کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ وہ کسی کے مفاد کے تابع نہیں ہیں۔ یہ ''چین فوبیا " ہے اور وہ چین کے خلاف اس شدید تعصب کو قبول نہیں کرتے۔
رپورٹ کے مطابق انورابراہیم نے کہا کہ انہوں نے امریکی نائب صدر کملا ہیرس سے کہا تھا کہ ان کا ملک ایک چھوٹا ملک ہے جو اس پیچیدہ دنیا میں اپنا وجود برقرار رکھنے کے لیے کوشاں ہے اور ہماری توجہ صرف ملائیشیا کی بہتر ی پر مرکوز ہے۔
نومبر 2022 میں ملائیشیا کے وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے والے انور ابراہیم نے چین کو ایک اہم ہمسایہ ملک قراردیتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت چین کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری اور ثقافت کے شعبوں میں تعلقات بڑھانے کو ترجیح دے گی۔
انہوں نے کہا کہ ملائیشیا کے عوام کے معاشی مفادات میں چین کا کردار اہمیت کا حامل ہے ۔