ارمچی(شِنہوا)عرب لیگ اور اس کے سیکرٹریٹ کے سفارت کاروں اور عہدیداروں کے ایک وفد نے کہا ہے کہ مغربی میڈیا سنکیانگ کی غلط تصویر پیش کررہا ہے اور انہوں نے سنکیانگ کو اس کے برعکس دیکھا ہے۔
چین-عرب ممالک تعاون فورم کے اعلیٰ حکام کے 18ویں اجلاس اور 7ویں اعلیٰ سرکاری سطح کے اسٹریٹجک سیاسی مذاکرات میں شرکت کے بعد، 34 رکنی گروپ نے منگل سے جمعہ تک شمال مغربی سنکیانگ ویغورخود اختیار علاقے کا دورہ کیا۔ گروپ نے سنکیانگ کے متعدد مقامات کا دورہ کیا اور کہا کہ یہ خطہ مغربی میڈیا کی طرف سے پیش کی گئی باتوں سے میل نہیں کھاتا اور یہ ہم آہنگی اور استحکام، تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشت اور ایک رنگا رنگ اور خوشحال ثقافت کا حامل ہے، جس کے باشندے امن وسکون اور قناعت پسندی کے ساتھ رہ رہے ہیں اور کام کررہےہیں۔
علاقائی دارالحکومت ارمچی میں سنکیانگ کی انسداد دہشت گردی وبنیاد پرستی کوششوں سے متعلق ایک نمائش کا دورہ کرتے ہوئے وفد نے انسانی حقوق کے احترام اور تحفظ میں سنکیانگ کی نمایاں کامیابیوں کو سراہا۔
شام کی وزارت خارجہ کے ایشیائی وافریقی امور شعبہ کے ڈائریکٹر جنرل محمد حاج ابراہیم نے کہا کہ چین نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں تعمیری تعاون کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی پر بین الاقوامی تعاون کو مضبوط کیا جانا چاہیے جس میں معلومات اور تجربات کا تبادلہ بھی شامل ہو۔