فلسطینی وزارت صحت نےبدھ کو ایک بیان میں یہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فوج کے شہر پر دھاوا بولنے کے بعدجھڑپوں میں زخمی ہونے والوں میں تین صحافی بھی شامل ہیں۔
مقامی ذرائع اور عینی شاہدین نے بتایا کہ بکتر بند گاڑیوں کی مدد سے اسرائیلی فوج نے قدیم شہر نابلس کے مضافات میں دھاوا بول دیا اورمطلوب متعدد فلسطینیوں کو گرفتار کرنے کے لیے ایک گھر کو گھیرے میں لے لیا۔
ان کا کہنا تھا کہ مطلوب فلسطینی مسلح تھے، اور عمارت کو گھیرے میں لینے والے فوجیوں کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہواجس کےبعد شہر میں کئی دھماکوں اور شدید فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں۔
اس دوران شہرکی سڑکوں پر درجنوں فلسطینیوں اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان جھڑپیں شروع ہوئیں ۔مظاہرین نے پتھراؤ کیا اور خالی بوتلیں پھینکیں جبکہ اسرائیلی فوجیوں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر فائرنگ کی۔
شہر میں فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی فوجیوں نے ایمبولینسوں کو زخمیوں کو نکالنے کے لیے علاقے میں داخل ہونے سے روکا جنہیں اسپتال میں طبی امداد کی ضرورت تھی۔
اسرائیلی ڈیفنس فورسز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فلسطینی عسکریت پسند اور فلسطینی اسلامی جہاد کے ارکان کی شہر کے ایک گھر میں چھپنے کی اطلاع پراسرائیلی فوج نے بدھ کی صبح ایک باقاعدہ فوجی کاروائی کی۔
اسرائیلی میڈیا کی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ فوجیوں اور گھر میں چھپے ہوئے جنگجوؤں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہواجس میں کوئی اسرائیلی فوجی زخمی نہیں ہوا۔