لاس اینجلس(شِنہوا) ناسا کے پرسیورینس روور کی طرف سے لی گئی نئی تصاویر میں کسی دور میں مریخ پر بہنے والے تیز دریا کی نشانیاں ملی ہیں، جو اس سے کہیں زیادہ گہرا اور تیز تھا جس کے سائنس دانوں نے ماضی میں کبھی ثبوت دیکھے تھے۔
ناساکے مطابق ان مشاہدات سے سائنسدانوں کو اس بات پر دوبارہ غور کرنے کا موقع ملا ہے کہ سرخ سیارے پر قدیم دریا کیسے بہتا تھا۔
ناسا نے کہا کہ پانی والے ماحول کو سمجھنے سے سائنسدانوں کو قدیم مائکروبیل زندگی کے آثار تلاش کرنے کی کوششوں میں مدد مل سکتی ہے جو شاید مریخ کی چٹانوں میں محفوظ ہو۔ پرسیورینس روور فی الحال ایک چٹان کے پنکھے کی شکل کے ڈھیر کے بالائی حصے پر دریافتوں کا عمل جاری رکھے ہوئے ہے جو 250 میٹر اونچا ہے اور اس میں بہتے ہوئے پانی کی نشاندہی کرنے والی پرتیں موجود ہیں۔