سڈنی(شِنہوا) آسٹریلیا میں کی گئی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ کوویڈ-19 کا وائرس پارکنسنز کے عارضے کی طرح دماغ میں سوزش کا سبب بن سکتا ہے جس سے مستقبل میں نیوروڈیجنریٹیوجیسی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔
اس تحقیق کے شریک مصنف اوریونیورسٹی آف کوئنز لینڈ (یو کیو) میں فارماکولوجی کے پروفیسر ٹرینٹ ووڈرف نے کہا کہ ہم نےپارکنسنز اور الزائمر جیسی دماغی بیماریوں کے بڑھنے میں اہم کردارادا کرنے والے 'مائیکروگلیا'جیسے دماغ کے مدافعتی خلیوں پرکوویڈ وائرس کے اثرات کا مطالعہ کیا۔
ووڈرف نے بتایا کہ انسانی عطیہ دہندگان کے خون کا استعمال کرتے ہوئے، محققین نے لیبارٹری میں مائیکروگلیا پیدا کیا اور خلیات کوسارس کووی -2 وائرس سے متاثرہ کیا جس سے معلوم ہوا کہ ایسا کرنے سے خلیات نے شدید ردعمل کااظہار کیا اور ان کا رویہ بالکل ایسے تھا جیسے پارکنسنز اورالزائمر کی پروٹینز بیماری کی صورت میں خلیوں کو متحرک کرتی ہے۔
نیچرکے مالیکیولر سائیکاٹری جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق، کوویڈ-19 وائرس کا اسپائیک پروٹین سوزش پیدا کرنے اورخلیوں کو متحرک کرنے کے لیے کافی تھا، جس سے نیوران کو ختم کرنے کا ایک دائمی اور مستقل عمل شروع ہوسکتا ہے۔