بیجنگ(شِنہوا) کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی 20 ویں قومی کانگریس میں چین کو جدید بنانے کی مہم کے لائحہ عمل سے متعلق گزشتہ روز پیش کی گئی رپورٹ نے دنیا کی توجہ حاصل کی ہے۔
بین الاقوامی مبصرین کے ایک گروپ نے عالمی امن کے لیے چین کے عزم اور سی پی سی کی جانب سے پیش کردہ خاکے میں ہم نصیب خوشحالی کا نوٹس لیتے ہوئے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ چین مستقبل میں عالمی برادری سے مزید تعاون کرے گا۔ اعلیٰ معیاری ترقی:
شی جن پھنگ نے سی پی سی کانگریس میں اہم رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ چین ترقی کے نئے ماڈلز کی تشکیل سازی میں تیزی لاتے ہوئے اعلیٰ معیار کی ترقی کو آگے بڑھائے گا۔ شی نے کہا کہ ہمیں نئے ترقیاتی فلسفے کو تمام شعبوں میں پوری طرح اور دیانتداری سے لاگو کرنا چاہیے، سوشلسٹ مارکیٹ اکانومی کو ترقی دینے کے لیے اصلاحات کو جاری رکھتے ہوئے اعلیٰ معیار کے معاشی کھلنے کو فروغ اور ملکی معیشت اور ملکی وبین الاقوامی اقتصادی بہاؤ کے درمیان مثبت تعلق کے ساتھ ترقی کے ایک نئے ماڈل کو فروغ دینے کی کوششوں کو تیز کرنا چاہیے۔
ملائیشیا کے پیسیفک ریسرچ سنٹر کے پرنسپل ایڈوائزر اوہ ای سن نے کہا کہ معیار چین کی مستقبل کی ترقی میں ایک کلیدی لفظ بن گیا ہے اور معیار پر توجہ دینے سے چین کے تجارتی اور سرمایہ کاری شراکت داروں کو بھی زیادہ فوائد حاصل ہوں گے۔
چین کی مجموعی گھریلو پیداوار عالمی معیشت کا 18.5 فیصد ہے، جو گزشتہ 10 سالوں میں 7.2 فیصد پوائنٹس زیادہ ہے۔ دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت 140 سے زیادہ ممالک اور خطوں کا ایک اہم تجارتی شراکت دار بن چکی ہے، جو کہ اشیا کی تجارت کے مجموعی حجم میں دنیا میں سرفہرست ہے۔ای سن نے کہا کہ گزشتہ برسوں کے دوران جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کو چین کی اقتصادی ترقی ، اس کی اصلاحات اور معاشی کھلے پن سے فائدہ پہنچا ہے جن میں بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ (بی آر آئی )، چین-آسیان آزاد تجارتی علاقہ اور علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چین کا اعلیٰ معیار کے معاشی کھلے پن کو فروغ دینے کا عزم باقی دنیا کے لیے بہت مثبت ہے، کیونکہ دنیا کے ممالک کوویڈ-19 کی کساد بازاری سے نکل رہے ہیں۔