• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 12th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

کینیا ، چینی کرنسی کی مقبولیت میں اضافہتازترین

August 03, 2023

نیروبی(شِنہوا) کینیا بینکرز ایسوسی ایشن (کے بی اے) نے کہا ہے کہ چین اور کینیا کے بڑھتے ہوئے تجارتی تعلقات کی وجہ سے چینی کرنسی رینمن بی یا یوآن تجارتی قرض دہندگان میں مقبولیت حاصل کر رہی ہے۔

کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں کے بی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ہابیل اولاکا نے شِنہوا کو بتایا کہ کینیا اور چین کے درمیان تجارت سے متعلق مالیاتی لین دین کو طے کرنے میں یوآن امریکی ڈالر کے مقابلے میں ایک متبادل کرنسی کے طور پر ابھر رہا ہے۔

کے بی اے کی جانب سے 2022 میں کینیا کے بینکنگ سیکٹر ٹوٹل ٹیکس کنٹری بیوشن اسٹڈی کے اجراکے موقع پر اولاکا نے کہا کہ تجارت کرنے والے دونوں ممالک انتظامات کے مطا بق ایسی کرنسی استعمال کرتے ہیں جو ان کے ممالک میں آسانی سے دستیاب ہو۔

کینیا کے قومی ادارہ برائے شماریات کے مطابق چین کو ملک کی مجموعی برآمدات 27.5 ارب شلنگ (تقریباً 19 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز) تک پہنچ گئیں جبکہ چین سے درآمدات 2022 میں 3.17 ارب ڈالرز تک پہنچ گئیں۔

 سرکاری اعداد و شمار کے مطابق چین ،کینیا کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار، غیر ملکی سرمایہ کار اور پروجیکٹ کنٹریکٹر بن گیا ہے۔

اولاکا نے مزید کہا کہ زیادہ تر کمرشل بینکس میں فی الحال یوآن ٹریڈنگ کی سہولت موجود ہے جو چینی کرنسی کو مقامی طور پر دستیاب بناتی ہے۔

 انہوں نے مشاہدہ کیا ہے کہ مناسب کرنسی کا استعمال دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے میں ایک اہم عنصر ہے۔

انہوں نے  یہ واضح کیا کہ کینیا کے بینک چین ۔کینیا تجارت میں یوآن کے استعمال کو اپنا رہے ہیں کیونکہ یہ کرنسیز کو امریکی ڈالر میں تبدیل کرنے کی ضرورت کو ختم کرکے لین دین کی لاگت کو کم کرتا ہے۔

انہوں نے مز ید بتا یا  کہ کینیا میں کام کرنے والے بینکس کی اکثریت نے مشرقی افریقی ملک میں بڑھتی ہوئی چینی کاروباری برادری کی خدمت کے لئے چینی ڈیسک بھی قائم کئے ہیں۔