اقوام متحدہ(شِنہوا) اقوام متحدہ کے صنفی مساوات کے لیے کام کرنے والے ادارے کی سربراہ نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے خواتین، امن اور سلامتی کے بارے میں ایک سنگ میل قرارداد منظور کیے جانے کے 20 سال بعد خواتین آج "محاصرے" کی حالت میں ہیں۔خواتین، امن اور سلامتی کے موضوع پر سلامتی کونسل کی کھلی بحث سے خطاب کرتے ہوئے، یواین ویمن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سیما باہوس نے افغانستان اور تنازعات سے متاثرہ دیگر ممالک کی مثالیں پیش کیں جہاں خواتین کی حیثیت کو خطرہ لاحق ہے۔اس بحث کا انعقاد "قرارداد 1325 کی 25ویں سالگرہ کی جانب " کے موضوع پرکیا گیا تھا ۔ سلامتی کونسل نے اکتوبر 2000 میں یہ قرارداد منظور کی تھی، جس میں یہ تسلیم کیا گیا تھا کہ خواتین کو امن عمل، تنازعات کے حل اور قیام امن میں مکمل، مساوی اور بامعنی شرکت کا حق حاصل ہے۔ کھلے مباحثے میں سلامتی کونسل کے موجودہ صدر موزمبیق کی طرف سے ایک تصوراتی نوٹ بھی پیش کی گیا،جس میں اس حقیقت کواجاگرکیاگیا کہ "خواتین آج تک دنیا بھر میں مسلح تصادم سے معاشرے کا سب سے زیادہ متاثرہ طبقہ ہیں۔"