بیجنگ (شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ نے چین کی خلائی صنعت سے وابستہ افراد کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سخت محنت جاری رکھتے ہوئے خلائی تحقیقی کوششوں میں پیشرفت تیز کریں۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی نے بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں چھانگ ای 6 قمری مشن کی تحقیق و ترقی میں حصہ لینے والے خلائی سائنسدانوں اور انجینئروں کے نمائندوں سے ملاقات کی۔
اس موقع پر صدر شی نے اس بات پر زور دیا کہ قمری کھوج مشن کی کامیابیاں چینی خلائی عملہ کی کئی نسلوں کی دانشمندی اور سخت محنت کی عکاس ہے اور حالیہ برسوں میں چین نے سائنسی و ٹیکنالوجی خود انحصاری میں قابل ذکر کامیابی سمیٹی ہے۔
انہوں نے قمری کھوج کے جذبے کو فروغ دینے کی کوششوں پر زور دیا۔ جس کی خاصیت "خوابوں کا تعاقب ، تلاش کی ہمت ، چیلنجزپر قابو پانے میں تعاون اور باہمی مفید تعاون کا حصول " ہیں اور اس کا مقصد تمام چینی عوام کے قومی اعتماد اور فخر کو مزید بڑھانا ہے تاکہ وہ ایک مضبوط ملک کی تعمیر کو وسیع پیمانے پر فروغ دیکر چینی جدیدیت کی مدد سے قومی تجدید شباب کو عمل شکل دے سکیں۔
چین کا چھانگ ای 6 قمری کھوج مشن 3 مئی کو لانچ کی گیا تھا اور یہ چاند کے دورافتادہ حصے سے1 ہزار 935.3 گرام نمونے لیکر 25 جون کو ملک کے شمالی علاقے میں واپس اترا تھا۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ انسانی تاریخ میں پہلی بار چھانگ ای 6 نے چاند کے دور دراز حصے سے نمونے جمع کئے جس میں متعدد اہم ٹیکنالوجیز میں کامیابی حاصل کی گئی جو خلا کے ساتھ ساتھ سائنس و ٹیکنالوجی میں چینی کوششوں میں ایک اور تاریخی کامیابی ہے جو چین کے قمری کھوج مشن میں ایک اہم سنگ میل ہے۔