اسلام آباد(شِنہوا)چین کے تعاون سے پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخوا میں تعمیر ہونے والے سکی کناری پن بجلی منصوبے میں پانی چھوڑنے کے عمل کا آغاز ہو گیا ہے۔
منصوبے کے کامیاب آغاز سے چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک) کے تحت منصوبے کو شیڈول کے مطابق فعال کرنے کے لیے مضبوط بنیاد فراہم ہوگی۔
صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع مانسہرہ میں واقع، 884 میگاواٹ کے پن بجلی منصوبے میں چائنہ گی ژوبا گروپ کی اوورسیز انویسٹمنٹ کمپنی نے سرمایہ کاری کرتے ہوئے اسے تعمیر کیا۔
پن بجلی گھر کے چیئرمین اور جنرل مینیجر ہی شیونگ فی نے منصوبے سے پیداوار کے آغاز عمل کو ایک سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ منصوبے کا 98 فیصد سے زیادہ تعمیراتی کام مکمل ہوچکا ہے۔
پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع مانسہرہ میں سکی کناری پن بجلی منصوبے کا ایک منظر۔(شِنہوا)
انہوں نے مزید کہا کہ ڈیم کے حصے کی بھرائی، پانی کا رخ موڑنے کےلیے سرنگوں کی کھدائی، پریشر اسٹیل لائننگ، یونٹ کی تنصیب اور انجینئرنگ کے دیگر اہم سنگ میل مقررہ وقت پر مکمل ہو چکے ہیں۔
چینی منیجر نے کہا کہ پن بجلی منصوبے کی تعمیر کا آغاز جنوری2017میں ہواتھا اور پایہ تکمیل کو پہنچنے کے بعد سی پیک منصوبہ 12لاکھ 80 ہزار ٹن کوئلہ کے متبادل کے طورپر سالانہ تقریباً 3.21 ارب کلو واٹ ۔گھنٹے کے حساب سے صاف بجلی پیدا کرے گا اور اس سے سالانہ 25 لاکھ20ہزار ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی لانے میں مددملے گی۔
انکا مزید کہنا تھا کہ اس منصوبے سے پاکستان کے توانائی کے ڈھانچے میں نمایاں طور پر بہتری آئے گی اور ملک کی اقتصادی اور سماجی ترقی کو فروغ ملے گا۔