• Dublin, United States
  • |
  • Dec, 26th, 24

شِنہوا پاکستان سروس

جرمنی میں ہنرمند افرادی قوت کی کمی بلند ترین سطح پر برقرارتازترین

June 05, 2024

برلن(شِنہوا) جرمنی میں سال 2023 کے دوران ہنر مند افرا د کی کمی قدرے نرمی کے باوجود بلند ترین سطح پر رہی۔

یہ بات فیڈرل ایمپلائمنٹ ایجنسی نے اپنی سالانہ رپورٹ میں بتائی۔

رپورٹ کے مطابق سات میں سے ایک شعبے کو ہنرمند لیبر کی کمی کا سامنا ہے۔ 1200 شعبے جن کا جائزہ لیا گیا ان میں سے 183 میں آسامیوں کو پر کرنے کیلئے مشکلات کا سامنا دیکھا گیا۔

فیڈرل ایمپلائمنٹ ایجنسی کے ایگزیکٹو بورڈ کی  چیئرپرسن اینڈریا ناہلس نے کہا ہے کہ رکاوٹوں کے ساتھ پیشوں میں کمی نوکریوں کے اندراج میں کمی کے پیش نظر حیرت کی بات نہیں ہے،حتی کہ بیروزگاری میں اضافے کے باوجود ہنرمند افرادی قوت کی کمی کیوجہ سے کمپنیاں اپنی آسامیاں پر کرنے میں ناکام رہتی ہیں۔

انہوں نے خبردار کیا کہ آبادیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے بہت سے اعلی کوالیفائیڈ اور تجربہ کار ورکر آنیوالوں سالوں میں لیبر مارکیٹ کو چھوڑنا جاری رکھیں گے۔

نرسنگ اور صحت کی دیکھ بھال کے پیشوں، ہنر مند تجارت، سڑک کے ذریعے نقل و حمل، بچوں کی دیکھ بھال اور سماجی تعلیم میں افرادی قوت کی کمی سب سے زیادہ واضح ہے۔ آئی ٹی شعبے اور تعمیراتی منصوبہ بندی میں تکنیکی پیشے خاص طور پر متاثر ہوئے ہیں۔

مئی کے وسط میں کئے جانیوالے جرمن اکنامک انسٹی ٹیوٹ (آئی ڈبلیو) کے جائزے کے مطابق ہنرمند ورکرز کی کمی کے بغیر جرمن کمپنیاں 2024 میں اپنی پوری صلاحیت کیساتھ اضافی 49 ارب یورو(تقریباََ53.2 ارب امریکی ڈالر) کما سکتی ہیں۔

عمررسیدہ آبادی کے ساتھ یورپ کی اس بڑی معیشت کا تارکین وطن پر انحصار زیادہ ہے۔

اس لیے حکومت نے ہنر مند امیگریشن ایکٹ میں ترمیم کی ہے تاکہ غیر یورپی یونین کے ممالک سے تعلق رکھنے والے اہل کارکنوں کے لیے جرمنی میں ملازمت حاصل کرنا آسان ہو سکے۔

وزیر داخلہ نینسی فیسر نے جون کے شروع میں  ترمیم شدہ قانون کے آخری حصے کو نافذ ہوئے  کہا تھا کہ ہم اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ ہماری معیشت کو برسوں سے جن لیبر اور ہنر مند کارکنوں کی فوری ضرورت ہے وہ ہمارے ملک میں آسکیں، یہ ہمارے ملک کے مستقبل کے استحکام کے لیے بہت ضروری ہے۔