برسلز(شِنہوا)یورپی یونین کی کوپرنیکس کلائمیٹ چینج سروس نے کہا ہےکہ جولائی 2024 اعداد و شمار کے ریکارڈ میں دنیا بھر میں دوسرا گرم ترین مہینہ رہا جو جولائی 2023 سے تھوڑا کم ہے۔
جولائی کا اوسط سطحی ہوا کا درجہ حرارت 16.91 ڈگری سینٹی گریڈ تھا جو گزشتہ سال اسی ماہ کے مقابلے میں 0.04 ڈگری سینٹی گریڈ کم ہے۔کوپرنیکس کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق یہ 13 ماہ کی اس مدت کا اختتام ہے جس کے دوران ہر مہینہ ریکارڈ کے مطابق سب سے گرم تھا۔
ایجنسی کی ڈپٹی ڈائریکٹر سمانتھا برگس نے کہا کہ اگرچہ انتہائی کم فرق سے ہی سہی لیکن ریکارڈ توڑ گرمی کے مہینوں کا سلسلہ ختم ہو گیا ہے ۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ جولائی 2024 گرم ترین مہینہ بننے کی سطح سے تھوڑا کم رہ گیا ہے ، لیکن پھر بھی زمین نے 22 اور 23 جولائی کو ریکارڈ دو گرم ترین دنوں کا تجربہ کیا ، جس میں عالمی اوسط درجہ حرارت 17.16 ڈگری سیلسیس اور 17.15 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔
برگس نے مزید کہا کہ مجموعی طور پر سیاق و سباق تبدیل نہیں ہوا ہے، ہماری آب و ہوا گرم ہے، موسمیاتی تبدیلی کے تباہ کن اثرات اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک کہ عالمی گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج خالص صفر تک نہیں پہنچ جاتا۔
اگرچہ سال 2023 کو ریکارڈ پر گرم ترین سال قرار دیا گیا ہے ، لیکن رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2024 کے 2023 کو عبور کرنے اور نیا گرم ترین سال بننے کا امکان ہے۔
جنوری سے جولائی 2024 تک عالمی درجہ حرارت 2023 کے اسی عرصے کے مقابلے میں 0.27 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ہے۔ 2024 کو گرم ترین سال کے طور پر 2023 سے آگے نہ بڑھنے کے لئے باقی مہینوں کے دوران اوسط بے ترتیبی کو کم از کم 0.23 ڈگری سینٹی گریڈ تک کم کرنے کی ضرورت ہے۔