اقوام متحدہ(شِنہوا) اقوام متحدہ کے امدادی ادارے نے خبردار کیا ہے کہ جنوبی سوڈان کو تشدد، سیلاب، معاشی بحران اور بھوک کے ایک شدید طوفان کا سامنا ہے ،جہاں جونگلی ریاست میں 79ہزارافراد خوراک کی تباہ کن کمی کاشکار ہیں۔
اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر برائے انسانی امور(اوچا) کا کہنا ہے کہ جنوبی سوڈان میں مجموعی طور پر 70 لاکھ سے زیادہ افراد کو خوراک کی کمی کاسامنا ہے،اور یہ تعداد 2023 کے وسط سال کے مقابلے میں 20 فیصد سے زیادہ ہے۔اوچانے امدادی سرگرمیوں کے لیے کم مالی امداد اورہمسایہ ملک سوڈان میں تنازعہ کی وجہ سے یہاں آنے والے مہاجرین کو اس صورتحال کی وجہ قرار دیا۔
اوچا نے کہا کہ قحط جیسے تباہ کن حالات کا سامنا کرنے والے لوگوں کی تعداد جنوبی سوڈان کی ریاست جونگلی کے کچھ حصوں میں جولائی تک تقریباً دوگنا ہونے کا امکان ہے، جہاں قحط کے خطرے سے دوچار لوگوں کی تعداد گزشتہ سال کی 35ہزار سے بڑھ کر 79ہزارہونے کاخدشہ ہے۔