جنیوا(شِنہوا)جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر اور سوئٹزرلینڈ میں دیگر بین الاقوامی تنظیموں کے لیے چین کے مستقل مندوب چِھن شو نے چین کی جانب سے غزہ میں فوری جنگ بندی کے مطالبے کوپھر سے دوہرایا ہے۔
چھن شو نےاقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 55ویں اجلاس کے موقع پر فلسطین اور اسرائیل کے درمیان تنازعہ کی صورتحال پر چین کے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ غزہ کی پٹی کو بے مثال انسانی بحران کا سامنا ہے لہذا فوری جنگ بندی عالمی برادری کا فوری مطالبہ اور امن کے حصول کے لیے ایک بنیادی ضرورت ہے۔
چھن شو نے کہا کہ چین کا اسرائیل سے مطالبہ ہے کہ وہ انسانی بنیادوں پرکام کرنے والی تنظیموں کو غزہ میں امدادی کارروائیاں کرنے کے لیے درکار وسائل کو بروئے کار لانے کی اجازت دے اور عالمی عدالت انصاف کے عبوری اقدامات اور ہدایات پر انکی روح کے مطابق عملدرآمد کرے۔
چین کےمستقل مندوب یہ بات زوردے کرکہی کہ ان کے ملک نے فلسطین کے عوام کے ان کے جائز قانونی حقوق کی بحالی کے لیےہمیشہ ڈٹ کر حمایت کی ہے اور فلسطینی عوام کی جبری منتقلی اور فلسطینی سرزمین پر قبضے کی سختی سے مخالفت کی ہے۔
چھن شو نے کہا کہ مسئلے کے دو ریاستی حل سے متعلق بین الاقوامی برادری کا عمومی اتفاق رائے پایا جاتا ہے اورآخرکار یہی فلسطین اور اسرائیل کے پرامن بقائے باہمی کا ایک حقیقت پسندانہ راستہ ہے۔ انہوں نے تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ اس مقصد کے لیےاپنی طرف سے ٹھوس کوششیں کریں۔