ٹوکیو (شِنہوا) جاپان میں حکمران لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (ایل ڈی پی) کے سب سے بڑے دھڑے سے تعلق رکھنے والے ایک قانون ساز کو سیاسی فنڈزاسکینڈل میں ملوث پائے جانے پر گرفتار کرلیا گیا ہے۔
کیوڈو نیوز نے قریبی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایوان نمائندگان کے قانون ساز یوشیتاکا اکی دا پر ایل ڈی پی دھڑے کے قائم کردہ فنڈز سے 4 کروڑ ین (تقریباً 2 لاکھ 80 ہزار امریکی ڈالرز) سے زیادہ غبن کا شبہ ہے۔
ایل ڈی پی کا سب سے بڑا دھڑا سیواکین یا سیوا پالیسی اسٹڈی گروپ کہلاتا ہے جس کی قیادت سابق وزیر اعظم شین زو آبے کررہے ہیں ۔ اس دھڑے پر الزام ہے کہ وہ سیاسی فنڈنگ رپورٹس میں فنڈریزنگ ایونٹس ممکنہ طور پر خفیہ فنڈز کی آمدن بتانے میں ناکام رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق خیال کیا جارہا ہے کہ یہ رقم 2022 تک 5 سال کی مدت میں تقریباً 50 کروڑ ین رہی ہے جس کے لئے سیاسی فنڈز کنٹرول قانون کے تحت حد کا قانون ختم نہیں ہوا ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ آبے دھڑے کے درجنوں ارکان پر شبہ ہے کہ انہوں نے اپنے کوٹے سے زیادہ پارٹی ٹکٹوں کی فروخت سے جمع شدہ آمدنی کا ایک حصہ خود رکھ لیا یہ رقم اس عرصے کے دوران مجموعی طور 8 کروڑ ین تک پہنچ چکی تھی۔
اطلاعات کے مطابق ایل ڈی پی کے دھڑوں نے پارٹی ٹکٹوں کی فروخت پر قانون سازوں کو انفرادی بنیاد پر کوٹہ دیا جس کی قیمت عمومی طور پر 20 ہزار ین تھی۔ کوٹہ سے زیادہ آمدنی مبینہ طور پر قانون سازوں کو بطور رشوت دی گئی ۔