• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 15th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

جاپان میں دماغی طور پر مردہ عطیہ کنندگان کا 1000 واں عطیہتازترین

October 29, 2023

ٹوکیو (شِنہوا) جاپان میں دماغی طور پر مردہ افراد کے اعضاء عطیہ کرنے کا 1000 افراد کا اندراج ہو چکا ہے۔ یہ 1000 واں عطیہ 1997 میں ملک میں اعضاء کی پیوند کاری کا قانون نافذ ہونے کے 26 برس بعد تکمیل کو پہنچا ہے۔

جاپان آرگن ٹرانسپلانٹ نیٹ ورک کے مطابق عطیہ دینے والا 1000 واں شخص اپنی عمر کی 60 ویں دہائی میں تھا اور جسے قانون کے تحت جاپان کے ایک اسپتال میں دماغی طور پر مردہ قرار دیدیا گیا تھا۔ اس کے دل، پھیپھڑوں، جگر اور گردوں کی پیوند کاری دیگر افراد کو کی جائے گی۔

اگرچہ دماغی طور پر مردہ افراد کے عطیہ کردہ اعضاء کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے تاہم اب بھی عطیہ دہندگان کی کمی ہے کیونکہ اعضاء کے متلاشی افراد میں سے 3 فیصد سے بھی کم مریضوں کی پیوند کاری ہوسکی ہے۔

اس قانون کے تحت جاپان میں پہلا عطیہ 1999 میں ہوا تھا۔ ابتدائی طور پر عطیات کی تعداد اکثر سالانہ 10 سے بھی کم ہوتی تھی کیونکہ اعضاء عطیہ کرنے کے لیے عطیہ دہندگان کی جانب سے تحریری ہدایات ضروری تھیں۔

سنہ 2010 میں اس قانون پر نظر ثانی کی گئی جس کے تحت خاندان کے کسی بھی رکن کی رضامندی اور 15 برس سے کم عمر بچوں کو عطیات دینے کی اجازت دیدی گئی تھی۔