بیجنگ (شِنہوا) چین نے ایک بار پھر جاپان پر زور دیا کہ وہ فوکوشیما جوہری پاور پلانٹ کی ڈی کمشننگ سے متعلقہ مسائل کو مناسب طریقے سے حل کرے۔
اطلاعات کے مطابق، جاپان کی نیوکلیئر ریگولیشن اتھارٹی کے چیئرمین شنسوکے یاماناکا نے 25 اپریل کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ فوکوشیما ڈائیچی نیوکلیئر پاور سٹیشن کے یونٹ 1 کے ری ایکٹر پریشر ویسل کو سپورٹ کرنے والی بنیاد کو ہونے والے شدید نقصان کے بارے میں، وہ پریشر ویسل کے گرنے جیسے واقعات میں ہنگامی اقدامات اٹھانےکے حوالے سے ٹیپکو کی جانب سے کی جانے والی تاخیر سے غیر مطمئن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب گزشتہ سال بنیاد کے کنکریٹ کو پہنچنے والے نقصان کا پتہ چلا تھا تو اسی وقت ٹیپکو کو اقدام اٹھانا چاہیے تھا۔
اس سے متعلقہ ایک سوال کے جواب میں چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے روزانہ کی نیوز بریفنگ میں کہا کہ متعلقہ رپورٹس چین کے علم میں ہیں اور وہ اس معاملے پر گہری نظر رکھے گا۔
ماؤ نے کہا کہ فوکوشیماکا جوہری حادثہ، جسے عالمی سطح پر اعلیٰ ترین درجہ دیا گیا ،سے بڑی مقدار میں تابکار مادوں کا اخراج ہوا جس کا سمندری ماحول اور انسانی صحت پر بہت زیادہ اثر پڑ سکتا ہے۔ جاپان کی ذمہ داری ہے کہ وہ حادثے کے بعد جوہری تنصیبات کی ڈی کمشننگ اور تابکاری سے آلودہ پانی کو ٹھکانے لگانے کے عمل کو درست طریقے سے انجام دے تاکہ مکمل تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔
چینی ترجمان نے کہا کہ موجودہ صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے، جوہری تنصیبات کی ڈی کمشننگ اور تابکار فضلہ کو ٹھکانے لگانے کے حوالے سے تشویشناک غیر یقینی صورتحال اور حفاظتی خطرات موجود ہیں۔