بیجنگ(شِنہوا) چین نے عالمی برادری سے جاپان کے حالیہ سالوں میں بڑھتے ہوئے دفاعی اخراجات کے خلاف ہائی الرٹ رہنے کا مطالبہ کرتے ہوئے جاپان سے کہا ہے کہ وہ اپنے فوجی اور سیکورٹی امور میں محتاط رہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے ان خیالات کااظہار باقاعدہ نیوز بریفنگ میں جاپانی وزارت دفاع کی جانب سے 1ہزارکلومیٹر سے زیادہ فاصلے پرہدف کو نشانے بنانے کی صلاحیت کی حامل نئی میزائل فورس کی تشکیل کے لیے متسوبشی ہیوی کے ساتھ 2اب 84کروڑ ڈالرکے معاہدے ،2026 تک ہائپر سونک ہتھیاروں اور 2030 کی دہائی کے اوائل تک3ہزار کلومیٹر تک مار کرنے والے آبدوز سے فائر کیے جانے والے ہائپر سونک میزائلوں کی تیاری سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کیا۔
وانگ نے کہا کہ چین اس صورتحال پر سنجیدگی سے توجہ دے رہا ہے اور وہ اس پیش رفت پر قریبی نظر رکھے گا۔ ترجمان نے کہا کہ جاپان نے "چین کے خطرے" کے بیانیے کو مسلسل بڑھا چڑھا کر پیش کرتے ہوئے امن پسند آئین اور خصوصی طور پر دفاع پر مبنی پالیسی کے تحت اپنے وعدوں کی بار بار خلاف ورزی کی ، دفاعی اخراجات میں بہت زیادہ اضافہ کیا ، جارحانہ ہتھیار تیار کیے اور "دشمن کے خلاف حملہ کرنے کی صلاحیتیں" حاصل کیں۔