سراجیوو(شِنہوا) سابق یورپی یونین کمشنر برائے ٹرانسپورٹ وائیلیٹا بلک نے کہا ہے کہ دنیا کومزید اختلافات کی بجائے تعاون کے نئے ماڈلز کی ضرورت ہے۔
شِنہوا کو دیے گئے ایک حالیہ انٹرویو میں یورپ-ایشیا سنٹر کے نائب سربراہ بلک نے چین کی الیکٹرک گاڑیوں (ای ویز) کے حوالے سے یورپی کمیشن کی تحقیقات کے تناظر میں تحفظ پسندی کے خلاف کھل کر بات کی۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ اس طرح کے تحفظ پسند اقدامات لامحالہ طور پر فوائد کی بجائے نقصانات کا باعث بنتے ہیں انہوں نے خبردار کیا کہ محصولات کا الٹ نتیجہ برآمد ہوسکتا ہے،سرمایہ کاری میں کمی کے علاوہ یورپ اور اس سے باہرمحفوظ نقل وحرکت اورساکھ میں اضافے کے مواقع ضائع ہوسکتے ہیں۔
بلک کا کہنا تھا کہ محصولات عائد کرنے سے عالمی کوششوں کے تحت ماحول دوست ایجنڈے کے حصول کی جانب یورپ کی صلاحیت محدود ہوجائے گی حالانکہ اس حوالے سے یورپ اور چین کو آگے بڑھنا چاہیے۔
انہوں نے تجارتی رکاوٹیں پیدا کرنے کی بجائے باہمی تعاون کے نقطہ نظر کی اہمیت پر زور دیا تاکہ یورپی صارفین چینی ای وی ٹیکنالوجی میں مسلسل بہتری سے فائدہ اٹھاسکیں۔
سابق یورپی کمشنر نے کہا چینی ای ویز یورپی مارکیٹ میں بہتر مقام حاصل کر رہی ہیں، جو صارفین کی ضروریات کو اچھی طرح سے سمجھ رہی ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ چینی ای وی کے ٹیسٹ ڈرائیونگ کے تجربے کی بنیاد پریہ گاڑیاں بہترین ڈرائیونگ کارکردگی کے ساتھ آرام دہ ہیں اور یہ کسی تعریف کی محتاج نہیں ہیں۔