• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 17th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

یورپی یونین اب روس کے لیے بڑا تجارتی شراکت دارنہیں رہا: روسی عہدیدارتازترین

February 12, 2024

ماسکو(شِنہوا)روس کے لیے یورپی یونین (ای یو) اب ایک اہم تجارتی شراکت دار نہیں رہا جس کی بڑی وجہ تجارتی حجم میں مسلسل کمی ہے۔

یورپی یونین میں روس کے قائم مقام مستقل نمائندے کرل لوگوینوف نے پیر کو روس کی آر آئی اے نووستی نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ "یہ واضح ہے کہ یورپی یونین نے روس کے لیے ایک اہم تجارتی شراکت دار بننا چھوڑ دیا ہے اور روس کے ساتھ معاشی جنگ کا راستہ اختیار کرنے کے علاوہ  ہمارے ملک کے خلاف نہ ختم ہونے والی پابندیاں متعارف کرائی ہیں اور دیگر ممالک کے ساتھ روس کے اقتصادی تعلقات میں مداخلت کی کوشش کی ہے۔"

یورپی یونین کے شماریاتی دفتر یوروسٹیٹ کے اعداد و شمار کے مطابق 2023 کے دوران یورپی یونین اور روس کے درمیان تجارتی حجم میں کمی جاری رہی جس کے نتیجے میں روس یورپی یونین کے اہم تجارتی شراکت داروں کی فہرست میں پانچویں سے دسویں نمبر پر آ گیا۔

کرل لوگوینوف نے کہا کہ 2023 کے گیارہ مہینوں کے دوران روس کی یورپی یونین کے ساتھ تجارتی آمدنی 2022 کی اسی مدت کی نسبت66.1 فیصد کم ہوکر 243.5 ارب یورو (تقریباً 262.8 ارب ڈالر) سے 82.5 ارب یورو (تقریباً 89 ارب ڈالر) رہ گئی۔

دریں اثنا ، یورپی یونین کی روسی مصنوعات کی درآمد 75.6 فیصد کمی کے ساتھ 46.9 ارب  یورو (تقریباً 50.6 ارب ڈالر) تک گر گئی اور یورپی یونین سے روس کو اشیا کی برآمدات 30.3 فیصد کی کمی کے ساتھ 35.6 ارب یورو (تقریباً 38.4 ارب ڈالر) تک گر گئیں۔