• Dublin, United States
  • |
  • Dec, 25th, 24

شِنہوا پاکستان سروس

یورپ کے موثرسکیورٹی نظام کیلئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے،چینتازترین

June 07, 2024

اقوام متحدہ (شِنہوا)چین نے یورپ کے زیادہ موثر سکیورٹی نظام کیلئے  مشترکہ کوششوں پر زور دیا ہے۔

 اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے فو چھونگ نے کہا کہ یوکرین کا مسئلہ سیاسی حل کا متقاضی ہے جو یورپ کے سکیورٹی مسئلے کو حل کرے گا،کسی کو اس خیال میں نہیں رہنا چاہیے کہ وہ  محاذ جنگ میں برتری کی بنیاد پر دوسرے فریق کو زبردستی مذاکرات کی میز پر بٹھا سکتا ہے۔ اس طرح کی سوچ تنازعے کو بڑھائے گی اور جنگ کو طوالت دے گی۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ناقابل تقسیم سکیورٹی کے اصول کو خاص  اہمیت حاصل ہے جس پر عمل کیا جانا چاہیے۔ تما م مالک کے قانونی سکیورٹی خدشات پر سنجیدگی سے غور کرناچاہیے، انہیں مساویانہ طریقے سے حل کرنا چاہیے اور یورپ کے مساویانہ،موثر اور پائیدار سکیورٹی نظام کیلئے مشرکہ کوششیں کرنی چاہیں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کو آج بہت سے چیلنجز اور ایک سنگین سکیورٹی صورتحال کا سامنا ہے۔ تنازعات کے خاتمے، امن کی بحالی اور مختلف قسم کے خطرات اور خدشات کو موثر طریقے سے حل کرنے کیلئے ہمیں تنازعات کی بنیادی وجوہات کو حل کرنا چاہیے، مشترکہ طور پر امن  و استحکام کیلئے کام کرنا چاہیے اور کثیرالجہتی کے عزم  کو برقرار رکھنے کیلئے حقیقی کوششیں کرنی چاہیں۔ اس تناظر میں اقوام متحدہ کو بین الاقوامی نظام کی بنیاد کے طور پر اپنے مشن کے مطابق رہنا چاہیے اور یورپی یونین کو بطور اہم عالمی قوت اپنی ذمہ داریاں پوری کرنی چاہیں۔

فو نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کثیرالجہتی کے جھنڈے تلے اکٹھے ہوں اور مشترکہ طور پر اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر بین الاقوامی نظام کی حفاظت کریں، بین الاقوامی قانون کے تحت عالمی نظام اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں پر مبنی بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی حفاظت کریں۔

انہوں نے کہا کہ یہ فطری بات ہے کہ بعض مسائل پر ممالک کے مختلف خیالات ہوتے ہیں۔ تاہم  اس  کو ایک دوسرے کے ساتھ شراکت دار کے طور پر برتاؤ کرنے سے نہیں روکنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بات چیت کے ذریعے باہمی افہام و تفہیم کو بڑھانا اور مشترکہ طور پر عالمی چیلنجوں سے نمٹنا تمام مملک کے لیے سب سے زیادہ ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین اپنے سفارتی ایجنڈے میں یورپ کو سرفہرست رکھتا ہے اور یورپ کو تعاون کے لیے ایک اہم پارٹنر کے طور پر دیکھتا ہے۔ فو نے کہا کہ چین نے ہمیشہ یورپی یونین کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دی ہے اور وہ امید کرتا ہے کہ یورپی یونین اپنی سٹریٹجک خود مختاری کو مضبوط بنائے، بین الاقوامی معاملات میں زیادہ سے زیادہ کردار ادا کرے اور عالمی امن و سلامتی کے لیے زیادہ سے زیادہ تعاون کرے گا۔