کیف(شِنہوا)یوکرائن نے اناج راہداری میں رکاوٹ کی وجہ سے اشیائے خوردونوش کی برآمدات معطل کر دی ہیں۔
یوکرائن کے وزیر انفراسٹرکچر اولیگزینڈر کبراکوف نے ٹویٹ کیا کہ روس کی طرف سے اناج راہداری میں بندش کی وجہ سے برآمدات ناممکن ہیں۔
وزیر نے بتایا کہ ایتھوپیا کیلئے 40 ہزار ٹن اناج لیکر جانیوالا ایک بحری جہاز یوکرائن کی بندرگاہ پر پھنس گیا ہے۔
یوکرائنی حکومت کی خبر رساں ایجنسی یوکرینفارم نے ہفتہ کے روز اعلان کیا تھا کہ روس نے یوکرائن پر بحیرہ اسود کے بحری بیڑے کے جہازوں اور اناج راہداری کی حفاظت کو یقینی بنانے والے شہری بحری جہازوں کے خلاف دہشت گردانہ حملوں کا الزام لگانے کے بعد بحیرہ اسود کے اناج اقدام سے دستبرداری کا اعلان کیا ہے۔
یوکرائن اور روس نے 22 جولائی کو ترکی اور اقوام متحدہ کے ساتھ استنبول میں علیحدہ علیحدہ ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے تاکہ یوکرائن کی بندرگاہوں سے بحیرہ اسود کے راستے بین الاقوامی منڈیوں تک خوراک اور کھاد کی ترسیل دوبارہ شروع کی جا سکے۔
یکم اگست کو اس معاہدے کے نفاذ کے بعد سے یوکرائن نے اپنی بندرگاہوں کے ذریعے 90 لاکھ ٹن سے زائد غذائی اشیاء برآمد کی ہیں۔ معاہدہ 19 نومبر کو ختم ہونا تھا۔