صنعا (شِنہوا) یمن کے حوثی باغیوں نے امریکی افواج کو پھر متنبہ کیا ہے کہ وہ بحیرہ احمر کے "جہنم " بننے سے قبل فوری طور پر یہاں سے نکل جائیں۔
حوثی باغیوں کے ترجمان محمد عبدالسلام نے گروپ کے المسیرہ ٹی وی پر نشر ایک بیان میں کہا کہ اگر امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے غنڈہ گردی جاری رکھی تو بحیرہ احمر "جہنم " بن جائے گا۔
یہ انتباہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکہ نے حوثیوں پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے گیبون کی ملکیت بھارتی پرچم بردار خام تیل کے ٹینکر ایم وی سائی بابا پر ڈرون سے حملہ کیا تھا۔ عبدالسلام نے اس کی تردید کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ بحیرہ احمر کے جنوبی سرے پر ہونے والے اس ناکام میزائل حملے میں امریکی بحریہ کا جہاز ملوث تھا۔
عبدالسلام نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ جب ہماری بحریہ کا ایک طیارہ بحیرہ احمر کی نگرانی کررہا تھا ایک امریکی جنگی بحری جہاز نے متعدد ہتھیار فائر کئے ان میں سے ایک میزائل ایم وی سائی بابا کے قریب پھٹا۔ یہ جہازروسی بندرگاہوں سے آرہا تھا اور جنوب کی طرف جا رہا تھا۔
ترجمان نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے بحیرہ احمر میں عسکریت پسندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے سمندری جہاز رانی خطرے میں ہے اور ہم ان سے کہتے کہ وہ یہ جگہ چھوڑدیں۔
حوثی رہنما عبدالمالک الحوثی نے واضح طور پر خبردار کیا تھا کہ اگر امریکہ نے ملیشیا کے خلاف جنگ شروع کی تو ان کا گروپ مشرق وسطیٰ میں امریکی جنگی بحری جہازوں اور مفادات پر مہلک حملے کرے گا۔
امریکہ نے گذشتہ ہفتے بحیرہ احمر سے گزرنے والے بحری جہازوں پر حوثیوں کے میزائل اور ڈرون حملے روکنے کے لیے 10 ملکی اتحاد کا اعلان کیا تھا۔
حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب سے گزرنے والے اسرائیلی تجارتی جہازوں پر حملے بڑھادیئے ہیں اور غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی جارحیت کے خاتمے اور علاقے میں خوراک اور ادویات کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔
دارالحکومت صنعاء اور بحیرہ احمر کے ساحل پر واقع اسٹریٹجک بندرگاہی شہر حدیدہ سمیت شمالی یمن کے بڑے حصے پر حوثیوں کا قبضہ ہے یہاں سے دنیا کا 12 فیصد تجارتی سامان گزرتا ہے۔