• Dublin, United States
  • |
  • Dec, 25th, 24

شِنہوا پاکستان سروس

گھروں میں 40 کروڑ بچے باقاعدگی سے تشدد کا سامنا کرتے ہیں، یونیسفتازترین

June 12, 2024

اقوام متحدہ (شِنہوا) اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) کے مطابق دنیا بھر میں 5 برس سے کم عمر کے تقریباً 40 کروڑ بچے یا اس عمر کے 60 فیصد بچے باقاعدگی سے گھروں میں نفسیاتی اذیت یا جسمانی سزا کا سامنا کرتے ہیں۔

یونیسیف نے بچوں کیلئے کھیل کے پہلے عالمی دن پر جاری اعداد و شمار میں بتایا ہے کہ ان میں سے تقریباً 33 کروڑ بچوں کو جسمانی سزائیں دی جاتی ہیں۔

یونیسیف نے کہا کہ یہ نتائج بچوں کی نشوونما میں کھیل کے نمایاں کردارادا کرنے پر زور دیتے ہیں۔

یونیسیف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے ایک پریس ریلیز میں کہا ہے کہ جب بچے گھر میں جسمانی یا زبانی اذیت کا نشانہ بنتے ہیں یا وہ اپنے پیاروں سے سماجی اور جذباتی دیکھ بھال سے محروم ہوجاتے ہیں تو ان کی خود اعتمادی اور آگے بڑھنے کا احساس مجروح ہوتا ہے۔ پرورش اور کھیل کود بچوں میں خوشی  کا باعث ہے اور بچوں میں تحفظ کا احساس ، سیکھنے، مہارت حاصل کرنے اور اردگرد کی چیزیں آگے بڑھانے میں مدد دیتی ہیں۔

تحقیق کے مطابق عالمی سطح پربچوں کی پرورش میں پرتشدد طریقے کے بنیادوں پر قائم معاشرتی اصول اب بھی برقرار ہیں۔  4 میں سے 1 ماں اور دیکھ بھال کرنے والے افراد  بچوں کی مناسب پرورش اور تعلیم کے لئے جسمانی سزا کو ضروری گرادنتے ہیں۔

یونیسیف حکومتوں پر زور دیتا ہے کہ وہ ہر بچے کو تحفظ اور پیار کا احساس دلانے کو یقینی بنائے اور اس مقصد کے لئے قانونی اور پالیسی فریم ورک مضبوط بنا کر تحفظ میں اضافہ کریں جس سے گھروں میں بچوں کے خلاف ہر قسم کے تشدد کی روک تھام اور اس کا خاتمہ ہو۔

یونیسیف نے حکومتوں پر یہ زور بھی دیا ہے کہ وہ پرورش کے پروگرامز میں اضافہ کرکے ایسے والدین سے تعاون کیا جائے جو مثبت ، کھیل کود کے نقطہ نگاہ کو فروغ دیتے، خاندانی تشدد کی روک تھام کرتے اور بچوں کو سیکھنے اور کھیلنے کی جگہ رسائی دیتے ہیں۔