غزہ(شِنہوا)غزہ کی پٹی میں جاری اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں روزانہ اوسطاً کم سے کم 37 مائیں جاں بحق ہو رہی ہیں۔
یہ بات فلسطین کی ہلال احمر سوسائٹی نے عرب دنیا میں 21 مارچ کو منائے گئے سالانہ ماؤں کے دن کے موقع پرکہی۔
فلسطین لبریشن آرگنائزیشن میں اسیران اور سابق اسیران کے امور کے کمیشن نے فلسطینی قیدیوں کی کلب ایسوسی ایشن کے ہمراہ ماؤں کے دن کے موقع پرجاری ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں فلسطینی ماؤں اور بچوں کی بڑے پیمانے پر ہلاکتیں رونماہورہی ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے گزشتہ سال اکتوبر میں حماس کے خلاف بھرپورجنگ کے آغاز کے بعد سے پٹی میں بڑے پیمانے پر خواتین کی گرفتاریاں کی گئی ہیں۔
بیان کے مطابق "7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی جرائم اورماؤں سمیت خواتین (فلسطینی) قیدیوں کے حقوق کی خلاف ورزیوں میں ڈرامائی طور پر اضافہ ہوا ہے جس میں سب سے نمایاں اقدام کے طورپرماؤں کو انکے شوہروں یا بیٹوں پر دباؤ ڈالنے کے لیے یرغمال بناکر گرفتا رکرنا اورانتہائی سنگین حالات میں حراست میں رکھنا شامل ہے"۔
فلسطینی خواتین قیدیوں کی اکثریت، جن میں سماجی کارکن بھی شامل ہیں، کو اشتعال انگیزی یا انتظامی حراست سے متعلق الزامات کے تحت گرفتار کیا جارہا ہے۔
بیان میں خواتین سے متعلق بین الاقوامی تنظیموں اور تحریکوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اسرائیلی جیلوں میں قید خواتین سمیت فلسطینی خواتین کے خلاف "ہولناک جرائم" کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں ادا کریں ۔