رم اللہ(شِنہوا) فلسطین نے کہا ہے کہ مغربی کنارے اور مشرقی بیت المقدس میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی اقدامات اورکارروائیاں کسی بھی طرح سے سکون یا استحکام کا باعث نہیں بنیں گے۔
فلسطینی ایوان صدر کے ترجمان نبیل ابو رودینہ نے کہا کہ انتہائی دائیں بازو کے اسرائیلیوں کا بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ کے احاطے میں روزانہ کی بنیادوں پر دورہ ایک کھلا چیلنج اور اشتعال انگیزی ہے جو قابل مذمت اور ناقابل قبول ہے۔
انہوں نے ایک پریس بیان میں کہا درجنوں اسرائیلی آباد کار ربی یہودا گلِک کی سربراہی میں الاقصیٰ اسکوائر میں داخل ہوئے، اشتعال انگیز دورہ کیا اور مسجد کے مشرقی حصے میں مذہبی عبادت کی۔
فلسطینی عینی شاہدین کے مطابق ان کا مسجد میں داخلہ مغربی کنارے کے شہر نابلس کے جنوب میں واقع قصبے حوارا میں پیر کی رات اسرائیلی آباد کاروں کے مرچوں کے سپرےاور تشدد کی وجہ سے چھ فلسطینیوں کے دم گھٹنے کے ایک دن بعد ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کئی اسرائیلی آباد کاروں نے اسرائیلی فوج کی حفاظت میں ایک ٹرک کو جلانے کے علاوہ فلسطینیوں کے گھروں، گاڑیوں اور ایک ایمبولینس پر حملہ کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کی جانب سے اس طرح کے بڑھتے ہوئے اقدامات کا تسلسل اور قابض فوج کے تحفظ میں آباد کاروں کے فلسطینیوں کے خلاف جرائم، امن و استحکام کا باعث نہیں بنیں گے۔