• Dublin, United States
  • |
  • Dec, 23rd, 24

شِنہوا پاکستان سروس

فلسطین کی ٹیکس محصولات کے واجبات میں کٹوتی کے اسرائیلی فیصلے کی مذمتتازترین

September 22, 2022

رم اللہ(شِنہوا)فلسطین نے اسرائیل کی جانب سے جمع کردہ فلسطینی اتھارٹی کے ٹیکس محصولات میں سے 29 لاکھ امریکی ڈالر کی کٹوتی کرنے کے اسرائیلی فیصلے کی مذمت کی ہے ۔

اسرائیلی وزیر دفاع بینی گانٹز نے پیر کے روز فلسطینی ٹیکس محصولات کے واجبات سے 29 لاکھ امریکی ڈالر کی کٹوتی کے حکم نامے پر دستخط کیے تھے۔ اسرائیلی میڈیا کی خبروں کے مطابق یہ رقم فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیلی جیلوں میں موجود فلسطینی قیدیوں کو منتقل کی ہے۔

فلسطینی قیدیوں اور سابق قیدیوں کے امور کی اتھارٹی کے سربراہ قادری ابوبکر نے شِنہوا کو بھیجے گئے ایک بیان میں کہا کہ وہ اسرائیلی فیصلے کی مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی فیصلہ فلسطینی قیدیوں اور ان کے اہل خانہ کو محدود کرنےاور دہشتگردی سے لڑنے کے بہانے فلسطینی اتھارٹی کو مجبور کرنے کی اسرائیلی پالیسی کے تحت کیا گیا ہے۔

قادری ابوبکر نے کہا کہ یہ فیصلہ بین الاقوامی قواعد و ضوابط اور معاہدوں کی خلاف ورزی ہے۔

اسرائیل اور فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کے مابین 1993ء میں طے پانے والے اوسلو امن معاہدوں کے مطابق اسرائیل فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے ٹیکس جمع کرتا ہے اور ماہانہ بنیادوں پر رقم فلسطینی اتھارٹی کو منتقل کرتا ہے۔ اسرائیل کی جانب سے فلسطینی اتھارٹی پر دباؤ ڈالنے کیلئے اکثر رقوم کی منتقلی کو روک لیا جاتا ہے۔