منیلا(شِنہوا)فلپائن میں تقریباً20 لاکھ بچے خوراک کی شدید کمی کا شکاراور مناسب صحت بخش خوراک حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔
یونیسیف کی جانب سے جمعرات کو جاری کی گئی نئی عالمی رپورٹ ،چائلڈ فوڈ پاورٹی: نیوٹریشن ڈیپرائیویشن ان ارلی چائلڈہڈ کے مطابق دنیا بھرمیں پانچ سال سے کم عمرلگ بھگ 18کروڑ 10 لاکھ بچے، یا چارمیں سے ایک کو خوراک کی شدید کمی کا سامنا ہے،جس سے ان کی 50فیصد جسمانی نشوونما رک جاتی ہے جوغذائی قلت کی ایک جان لیوا شکل ہے۔
فلپائن کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک کے تقریباً 18 فیصد، یا 20 لاکھ بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔ ملک میں پانچ میں سے چار بچوں کو صرف ماں کا دودھ اور نشاستہ دار غذا، جیسے چاول، مکئی یا گندم کھلائی جاتی ہے۔ 10 فیصد سے بھی کم بچوں کو پھل اور سبزیاں کھلائی جاتی ہیں اور 5 فیصد سے کم کو غذائیت سے بھرپور غذائیں جیسے انڈے، مچھلی، مرغی یا گوشت دستیاب ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فلپائن اب بھی ان ممالک میں شامل ہے جہاں 65 فیصد بچےغذائی قلت کا شکارہیں۔