• Dublin, United States
  • |
  • Dec, 24th, 24

شِنہوا پاکستان سروس

دنیا میں امن اور سلامتی کے لیے ڈیجیٹل دنیا میں نئی سوچ ضروری ہے : سربراہ اقوام متحدہتازترین

June 21, 2024

اقوام متحدہ(شِنہوا) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی سب کے لیے زیادہ منصفانہ، مساوی، پائیدار اور پرامن مستقبل کا ایک ناقابل یقین موقع فراہم کرتی ہے، تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ  آن لائن بدنیتی پر مبنی سرگرمیاں اعتماد کے خاتمے ، کشیدگی کو ہوا دینے یہاں تک کہ تشدد اور تنازعات کے بیج بونے کا سبب بنتی ہیں۔

سلامتی کونسل میں "بین الاقوامی امن و سلامتی کی بحالی: سائبر اسپیس میں ابھرتے ہوئے خطرات سے نمٹنا" کے موضوع پر ہونے والے اعلیٰ سطحی مباحثے میں اظہار خیال کرتے ہوئے ہوئے گوتریس نے کہا کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز میں غیر معمولی رفتار سے پیش رفت ہورہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سائبر اسپیس اور عالمی امن و سلامتی کے درمیان واضح اور بڑھتے ہوئے تعلق کے پیش نظر،سلامتی کونسل سائبر سے متعلق تحفظات کو اپنے موجودہ ورک اسٹریم اور قراردادوں میں شامل کرکے کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے۔

اقوام متحدہ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ طبعی دنیا میں امن اور سلامتی کے لیے ڈیجیٹل دنیا میں نئی سوچ ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل ترقی معیشتوں اور معاشروں میں انقلاب برپا کر رہی ہے۔ لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لا رہی ہے،سکرین پر یا ماوس سے ایک کلک پرمعلومات، خبریں، علم اور تعلیم فراہم کررہی ہے۔

شہریوں کو سرکاری خدمات اور اداروں تک رسائی فراہم  کرتے ہوئے  معیشتوں، تجارت اور مالی شمولیت کی ترقی کا عمل تیز کررہی ہے۔

اس بات سے خبردار کرتے ہوئے کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کو ہتھیار بنانے کے خطرات ہر سال بعد بڑھ رہے ہیں گوتریس نے کہا کہ سائبر اسپیس کے بے پناہ فوائد کو طاقت دینے والےہموار اور فوری رابطے کا معیار لوگوں، اداروں اور پورے ممالک کو بھی شدید خطرات سے دوچار کر سکتا ہے۔

اقوام متحدہ سربراہ کا کہنا تھا کہ سائبر اسپیس میں ریاستی اور غیر ریاستی عناصر اور مجرموں کی طرف سے بدنیتی پر مبنی سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں۔